جیولری شاپ سے 18لاکھ مالیت کا ہار چوری کرنے والی خواتین کی فوٹیج سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں قیمتی اشیاء چوری کرنے والی خواتین کے گروہ نے تھانہ بنی کے علاقے میں واقع جیولری شاپ پر بھی ہاتھ کی صفائی دِکھا دی۔
خاتون کی دیدہ دلیری سے جیولری شاپ پر سونے کا قیمتی ہار چوری کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ چند خواتین جیولری شاپ پر جیولری دیکھ رہی ہوتی ہیں کہ اس دوران ایک خاتون اچانک 6تولے کا قیمتی ہار اٹھا کر گود میں رکھ لیتی ہے۔ خاتون کو ہار گود میں رکھ کر انتہائی تیزی سے اس پر چادر ڈالتے بھی دیکھا گیا۔
خواتین کے جانے کے بعد جیولری شاپ کی انتظامیہ نے دیکھا تو ہار غائب تھا، خواتین دکان سے رکشے میں بیٹھ کر فرار ہوئیں۔
مالک کے مطابق ہار 6تولے کا تھا جس کی قیمت تقریباً 18 لاکھ روپے بنتی ہے۔
ایچ او تھانہ بنی راجہ حسنین ایس کا کہنا ہے کہ واقعہ رپورٹ ہوا ہے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش جاری ہے جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جیولری شاپ
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!