سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب، زرعی انکم ٹیکس قانون کی منظوری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا جس میں زرعی انکم ٹیکس کے مسودہ قانون کی منظوری لی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس 3 فروری کو طلب کرلیا گیا، کابینہ اجلاس میں اہم قانون سازی پر غور و فیصلہ کیا جائے گا، سندھ کابینہ اجلاس کا ایجنڈا ابھی جاری نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کابینہ اجلاس سے مجوزہ مسودہ قانون کی منظوری لی جائے گی، سندھ کابینہ اجلاس صبح 9 بجے ہوگا۔
کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس کل 10بجے بلایا گیا ہے۔
امکان ہے کہ کل ہی سندھ اسمبلی کے اجلاس میں سندھ ایگریکلچر انکم ٹیکس ایکٹ پیش کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کابینہ اجلاس سندھ کابینہ کا اجلاس
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔