چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فارق نے خط لکھنے والے پانچ ساتھی ججوں کی رائے سے اتفاق نہیں کیا۔

پاکستان کی 3 دیگر ہائیکورٹ سے ٹرانسفر ہونے والے 3 ججوں کے نام نئے ہفتے کی کاز لسٹ میں شامل کر لیے گئے ہیں۔

نئی کاز لسٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر بطور سینئر جج مخصوص بینچ نمبر 2 میں شامل ہیں۔

اس سے پہلے بینچ ٹو کی سربراہی کرنے والے جسٹس محسن اختر کیانی کل سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچ نمبر 3 کی سربراہی کریں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچ 2 میں جج کون ہوگا؟ روسٹر جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج کے بینچ 2 میں کون ہوگا؟ عدالت عالیہ کے رجسٹرار نے روسٹر جاری کردیا۔

سنگل بینچز کی فہرست میں بھی جسٹس سرفراز ڈوگر کا نام دوسرے اور جسٹس محسن کا نام تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

سندھ ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو 9ویں اور بلوچستان ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس آصف 11ویں نمبر پر موجود ہیں ۔

2 روز پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں نے اپنے خط میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ٹرانسفر ججوں کو نیا حلف لینا ہوگا اور ان کی سنیارٹی بھی اسی دن سے شمار ہوگی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے جمعے کو چیف جسٹس آف پاکستان کو خط میں کہا تھا کہ وہ کسی اور ہائی کورٹ سے جج ٹرانسفر کرنے کےلیے صدر کو ایڈوائس نہ دیں۔

پانچ ججوں کے مطابق اگر اس طریقے کو نظر انداز کیا یہ تو یہ آئین سے فراڈ ہوگا۔ تاہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فارق نے خط لکھنے والے پانچ ساتھی ججوں کی رائے سے اتفاق نہیں کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ نے والے جسٹس ہائیکورٹ سے چیف جسٹس ا

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔

 عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • پانچ اگست کو اسلام آباد نہیں جارہے ہر جگہ پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے