چین کا امریکہ کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے حوالے سے جوابی اقدامات کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ امریکہ نے فینٹینیل کے مسئلے کو بہانہ بنا کر چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا ہے، چین اس پر سخت عدم اطمینان اور غیرمتزلزل مخالفت کرتا ہے، اور ضروری جوابی اقدامات اٹھائے گا، اپنے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ چین کا موقف ہمیشہ سے مستحکم اور پائیدار رہا ہے۔ تجارتی جنگ اور ٹیکس جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ٹیکس عائد کرنے کا عمل عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، یہ اپنے مسائل کو حل کرنے میں سودمند نہیں ہے ، بلکہ دونوں فریقوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے، اور دنیا کے لیے بھی کوئی فائدہ مند نہیں ہے۔ چین دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں منشیات کے خلاف پالیسیاں سب سے سخت اور ان پر عمل درآمد سب سے زیادہ موثر ہے۔ فینٹینیل امریکہ کا مسئلہ ہے۔ انسان دوستی کی روح کے تحت، چین نے امریکہ کو فینٹینیل کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد فراہم کی ہے۔ امریکہ کی درخواست پر، چین نے 2019 میں فینٹینیل سے متعلق مادوں کو سرکاری طور پر مکمل طور پر کنٹرول کرنے کا اعلان کیا، اور یہ دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے فینٹینیل سے متعلق مادوں کو مکمل طور پر کنٹرول کیا۔ چین نے امریکہ کے ساتھ وسیع پیمانے پر منشیات کے خلاف تعاون کیا ہے اور قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، جو سب کے سامنے ہیں۔ امریکہ کو اپنے فینٹینیل کے مسئلے کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھنا اور اس سے نمٹنا چاہیے، نہ کہ ہر بار ٹیکس کے ذریعے دوسرے ممالک کو دھمکانا چاہیے۔ ٹیکس عائد کرنے کا عمل تعمیری نہیں ہے، اور یہ دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل میں منشیات کے خلاف تعاون کو متاثر کرے گا اور نقصان پہنچائے گا۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے غلط اقدامات کو درست کرے، چین اور امریکہ کے درمیان منشیات کے خلاف تعاون کا تحفظ کرے ، اور چین۔امریکہ تعلقات کو مستحکم، صحت مند، اور پائیدار ترقی کی طرف بڑھائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
—فائل فوٹووزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غیررسمی معیشت کے سدباب کے لیے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء عطاء اللّٰہ تارڑ، احد خان چیمہ، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر شریک تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ رپورٹ میں بروقت قرض کی ادائیگی کا بھی اعتراف کیا گیا ہے، رپورٹ یقینی طور پر حکومتی معاشی صورتحال میں بہتری کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ڈیجیٹل ونگ کی ازسرنو تشکیل کے لیے اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے، اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مدنظر رکھا جائے، ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس بوجھ کم کرنا ترجیحات ہیں۔
شہباز شریف نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز سے متعلق قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔