سکھر،جمعیت علما اسلام کے زیراہتمام دستار فضلیت و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
سکھر(نمائندہ جسارت)جمعیت علمااسلام ضلع سکھر کے زیر اہتمام پنو عاقل جامعہ معارف القرآن و الحدیث چھائونی روڈ میںدستار فضلیت و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد ہوا تعلیمی کانفرنس میں جمعیت علما اسلام کے مرکزی و صوبائی قائدین مولانا عبدالغفور حیدری،علامہ راشد محمود سومرو، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی،حضرت مولانا محمد صالح انڈھڑ ، حضرت مفتی سعود افضل ہالیجوی،مولانا عبد الجبار حیدری،حافظ عبدالحمید مہر، ،مولانا صبغت اللہ جوگی،حاجی امداداللہ پھلپھوٹو،مولانا سائیں عبیداللہ ہالیجوی،سائیں غلام اللہ ہالیجوی،حافظ سراج احمد چنہ،قاری جمیل احمد بندھانی سمیت دیگر علماکرام و کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، تعلیمی کانفرنس سے خطابات کے دوران جے یو آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ مدرسوں کے خلاف کسی طرح کی بھی کارروائی سے ملک میں منفی اثر پڑے گاکیونکہ پہلے ہی ملک کا تعلیمی ڈھانچہ ناقص بنیادوں پر کھڑا ہے۔ مدرسے ناصرف مذہبی تعلیم بلکہ جدید تعلیم بھی فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ مدرسوں کے مخالف ہیں، ہو اس نظام کا متبادل نہیں پیش کرسکتے، جس کے ذریعے طلبا کی اس قدر بڑی تعداد کو مفت تعلیم فراہم کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ مدرسوں کے خلاف سازش کی پوری قوت کیساتھ مزاحمت کی جائے گی ، مدارس کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر کے انہیں بدنام کرنے والے عمل کی شدید الفاظ میں کرتے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تعلیمی کانفرنس
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔