پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم جعلی حکمرانوں کے گلے پڑیں گے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نامکمل پارلیمنٹ سے کالے قوانین پاس کر رہی ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو تمام غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کو پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی، پیکا ایکٹ اور 26 ویں ترمیم 8 فروری کے الیکشن پر ڈاکے کے تحفظ کی کوشش ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا کا یہ بھی کہنا ہے کہ 8 فروری کو فارم 47 کا استعمال کر کے جمہوریت پر شب خون مارا گیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کیخلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے، پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے،بے گھر صحافیوں کیلئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، حق اور سچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کیساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صحافیوں کیخلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، احساس ذمہ داری کیساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کیلئے صحافت کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے، صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں، ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کو بے نقاب کرنیوالے صحافی ہیرو ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ آزادی صحافت کے تحفظ کی ضامن ہوں، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ بے گھر صحافیوں کیلئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، حق اور سچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کیساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے، پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے۔