رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے مراعاتی پیکج کی مکمل حمایت کرتے ہیں، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے مراعاتی پیکج کی مکمل حمایت کرتے ہیں، عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے مراعاتی پیکج کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پراپرٹی اور ہائوسنگ سیکٹر پر بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسز پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس کی 4 فیصد شرح رئیل اسٹیٹ شعبے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔
پیر کو رئیل اسٹیٹ مراعاتی پیکج کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہاوسنگ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکسز کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے ،حکومت کو کم قیمت گھروں کے حصول کیلئے ہر ممکن مراعات دینی چاہئیں، پاکستان میں بھی پہلی مرتبہ گھر بنانے یا خریدنے پر مکمل ٹیکس چھوٹ دی جانی چاہیے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ مراعاتی پیکیج میں اوورسیز پاکستانیز کو ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے،رہائشی مکان کی تین منزلوں کی اجازت اچھا اقدام ،حکومت کو ہائی ریز بلڈنگ کی طرف جانا چاہیے، گزشتہ چند سالوں سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر جمود کا شکار،حکومت بحالی کیلئے جامع پلان پیش کرے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رئیل اسٹیٹ شعبے کی عاطف اکرام شیخ مراعاتی پیکج
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔