45 کسٹمز ایجنٹس کے لائسنس بحال نہ ہوئے تو کام بند کردیں گے، کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے 45 ایجنٹس کے معطل لائسنس بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
کسٹمز حکام سے مذاکرات کے پہلے دور کے بعد آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایجنٹس ایسوسی کے چیئرمین سیف اللّٰہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ محکمہ کسٹمز نے 3 روز قبل ایک مقدمہ درج کرکے بغیر شوکاز کے 45 ایجنٹس کے لائسنس معطل کردئیے۔لائسنس بحال نہ کیے گئے تو ہم ہڑتال نہیں اپنا کام بند کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسٹمز اپریزر جی ڈی کلئیر ہونے پر اپنے واٹس ایپ گروپ کے ذریعے پیسوں کا مطالبہ کرتا تھا۔ جی ڈی کلیئرنس کے بعد رشوت کیلئے بلیک میل کیا جاتا تھا جو کہ صرف بھتہ تھا۔اس افسر سے کسٹم ایجنٹس نہیں بلکہ یہ خود رابطے کرتا تھا۔ چیف کلکٹر 45 کلئیرنگ ایجنٹس کے لائسنس کی بحالی سے معذوری کا اظہار کررہے ہیں۔ شام 4 بجے چیف کلکٹر نے دوبارہ اجلاس طلب کیا ہے لیکن ان کا رویہ ٹھیک نہیں لگ رہا۔
چیئرمین کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ اپریزر نے پرال کے ساتھ مل کر واٹس ایپ گروپ بنایا تھا اس میں ہمارا کیاقصور ہے۔ فیس لیس اسیسمنٹ سسٹم ناکام سسٹم ہے جسے ہم نے کامیاب بنایا ہے۔آئل اور گھی کے جہازوں نے کروڑوں روپے ڈیمرج ادا کیا ہے۔اب درآمدی تیل اور گھی کو فیس لیس سسٹم سے نکال دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایجنٹس ایسوسی کسٹمز ایجنٹس ایجنٹس کے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موٴقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔