UrduPoint:
2025-04-25@11:11:03 GMT

جرمنی میں امیگریشن پر بحث اور مظاہروں میں شدت

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

جرمنی میں امیگریشن پر بحث اور مظاہروں میں شدت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق اتوار کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں تقریباً ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد نے ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، جبکہ منتظمیں کے مطابق مظاہرین کی تعداد ڈھائی لاکھ کے قریب تھی۔

اس مظاہرے میں ''فائر وال‘‘ کے نعرے بلند کیے گئے۔ اصطلاح ''فائر وال‘‘ سے مراد ایک تقسیم کرنے والی لکیر ہے، جس کے ذریعے جرمنی کی مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں خود کو جزوی طور پر دائیں بازو کے انتہا پسند جماعت متبادل برائے جرمنی (اے ایف ڈی) سے الگ کرتی ہیں۔

اس مظاہرے کا مقصد دیگر جماعتوں کو اے ایف ڈی کے ساتھ تعاون کرنے سے روکنا تھا۔ اس بڑے مظاہرے کا پس منظر

اس احتجاج کا پس منظر یہ ہے کہ گزشتہ بدھ کو جرمنی کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور صوبے باویریا میں اس کی ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کی طرف سے ملک میں سیاسی پناہ کی پالیسی کو سخت بنانے کے لیے جرمن پارلیمان میں ایک قرارداد پیش کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس قرارداد کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی نے حمایت کی تھی اور ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ جرمن پارلیمان میں ووٹنگ کے دوران کسی بڑی سیاسی جماعت کو اے ایف ڈی کی حمایت حاصل ہوئی۔

جمعے کو اسی تناظر میں سی ڈی یو اور سی ایس یو نے ایک قانون متعارف کرایا تھا، جو جرمن پارلیمان (بنڈس ٹاگ) میں ناکام ہو گیا۔ اے ایف ڈی نے اس ووٹنگ میں بھی سی ڈی یو اور سی ایس یو کا ساتھ دیا لیکن دونوں قدامت پسند یونین جماعتوں (سی ڈی یو اور سی ایس یو) کے ساتھ ساتھ لبرل فری ڈیموکریٹک پارٹی کے کئی اراکین نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

برلن میں گزشتہ روز کے مظاہرے سے یہودی مصنف میشل فریڈمان، جنہوں نے حالیہ واقعات کی وجہ سے سی ڈی یو کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا، نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے اے ایف ڈی کو ''نفرت کی جماعت‘‘ اور اے ایف ڈی کے ساتھ سی ڈی یو اور سی ایس یو کے مشترکہ ووٹ کو ''ناقابل معافی غلطی‘‘ قرار دیا۔

جرمنی: قدامت پسندوں کے امیگریشن منصوبے قانونی ہیں؟

مظاہرین جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کے بارے میں فکر مند تھے۔

گزشتہ روز مظاہرے میں شریک ایک خاتون نے ڈی ڈبلیو کو بتایا: ''میرے خیال میں سی ڈی یو اور ایف ڈی پی جیسی جمہوری مرکز کی جماعتوں پر یہ واضح کرنا بہت ضروری ہے کہ وہ جمہوری مرکز کو چھوڑنے کے عمل میں ہیں۔‘‘ ان کے مطابق اگر فریقین کو اس کا علم نہیں تو انہیں اس سے آگاہ کیا جانا ضروری ہے۔ جرمنی بھر میں مظاہرے

گزشتہ روز برلن میں ہونے والا یہ مظاہرہ سب سے بڑا تھا لیکن جرمنی میں صرف یہ ایک مظاہرہ ہی نہیں ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق نسل پرستی اور سی ڈی یو اور سی ایس یو کی سیاسی پناہ کی متنازعہ پالیسی کے خلاف احتجاج کے لیے اتوار کو ریگنزبُرگ میں بھی تقریباً 20 ہزار شہری سڑکوں پر نکلے۔

اسی طرح کئی دوسرے شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ ہفتے کو بھی انتہائی دائیں بازو کے خلاف بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ہیمبرگ میں 65 ہزار سے 80 ہزار تک کے درمیان لوگ سڑکوں پر نکلے جبکہ کولون اور اشٹٹ گارٹ میں تقریباً 45 ہزار لوگ سڑکوں پر آئے۔

اسی تناظر میں مزید مظاہروں کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ ''دائیں بازو کے خلاف اتحاد‘‘ اور ''فرائیڈیز فار فیوچر‘‘ نے آج بروز پیر برلن میں سی ڈی یو کی پارٹی کانگریس کے موقع پر بھی احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے۔

مارکو میولر (ا ا / م م)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سی ڈی یو اور سی ایس یو اے ایف ڈی کے مطابق

پڑھیں:

ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایئرپورٹس پر مسافروں کی تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس منصوبے کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز کراچی میں آج جرمن کمپنی M2P کنسلٹنگ کے مقامی و غیر ملکی ماہرین نے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر ای گیٹس کی منصوبہ بندی، ڈیزائن اور تنصیب کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کیا۔

معاہدے پر دستخط سے قبل منصوبے کی تکنیکی و عملی تفصیلات پر بات چیت ہوئی، جس کی صدارت ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹس صادق الرحمان اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ورکس اینڈ ڈیولپمنٹ سمعیر سعید نے کی۔

اس کے بعد معاہدہ پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، معاہدے پر کرسٹوف موسٹرٹ، مینیجنگ پارٹنر M2P کنسلٹنگ اور کاشف شاہ جیلانی، ڈائریکٹر انجینیئرنگ سروسز نے دستخط کیے۔

پلاننگ، ڈیزائن، تنصیب اور عملدرآمد سمیت پورا منصوبہ 24 ماہ میں مکمل ہوگا۔ M2P کنسلٹنٹس عملدرآمد کے دوران تکنیکی رہنمائی اور ٹینڈرنگ مرحلہ کے بعد منتخب کمپنی کی نگرانی کریں گے۔

تقریب میں ای گیٹس کو ICAO اور مقامی ایجنسیوں کے نظاموں سے جوڑنے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ یہ نظام سیکیورٹی، خودکار چیکنگ، اور عملے پر انحصار میں کمی لا کر مسافروں کے لیے سفر کو سہل اور مؤثر بنائےگا۔

لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر سروے مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروے کل سے شروع ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے سینیئر افسران، بشمول پلاننگ، ڈیولپمنٹ اور انجینیئرنگ سروسز کے ڈائریکٹرز موجود تھے۔
مزید پڑھیں:غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جارحانہ کارروائیوں کے خلاف آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہرے
  • جرمنی کو ایک اور ممکنہ کساد بازاری کا سامنا، بنڈس بینک
  • بھارت کے خلاف کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے
  • جرمنی شامی مہاجرین کو اپنے گھر جانے کی اجازت دینا چاہتا ہے
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودی عرب جانے والے 2 مسافر گرفتار
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے پر امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا آغاز
  • حج پر جانے والے عازمین کے لئے اچھی خبر
  • ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کے لیے ای گیٹس لگانے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز