مون سون بارشیں، 24 گھنٹے کے دوران 6 افراد جاں بحق، 22 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 6 افراد جاں بحق، 22 زخمی ہوئے، مون سون بارشوں کے باعث ملک بھر میں مجموعی طور پر اب تک 271 افراد جاں بحق، 655 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں سے 26 جون سے 26 جولائی تک کے نقصانات کی تفصیلات جاری کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 6 افراد جاں بحق، 22 زخمی ہوئے، مون سون بارشوں کے باعث ملک بھر میں مجموعی طور پر اب تک 271 افراد جاں بحق، 655 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 132 بچے، 93 مرد، 46 خواتین شامل ہیں، پنجاب میں سب سے زیادہ 145 افراد جاں بحق، 514 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 63 اموات، 80 زخمی ہوئے، سندھ میں 25 افراد جاں بحق، 40 زخمی، بلوچستان میں 20 اموات، 4 افراد زخمی ہوئے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق آزاد کشمیر میں 2 اموات، 10 زخمی ہوئے، اسلام آباد میں 8 افراد جاں بحق، 3 زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر اب تک 1 ہزار 191 گھروں کو نقصان پہنچا، 367 مویشی پانی میں بہہ گئے، بارشوں سے ساڑھے 18 کلو میٹر سڑکوں اور 12 پلوں کو نقصان پہنچا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افراد جاں بحق زخمی ہوئے کے مطابق
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
کابل: افغانستان کے ہندوکش پہاڑی خطے میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے، 7 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزار شریف، قندوز، بلخ اور تخار سمیت شمالی افغانستان کے کئی شہروں میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور کئی علاقوں میں رات بھر کھلے میدانوں میں رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کے باعث درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کے اثرات تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2023 میں بھی 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں۔