بجٹ کے لیے پرائیویٹ سیکٹرز سے بھی مشاورت جاری ہے، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے صنعتکاروں اور دیگر پرائیوٹ سیکٹرز سے مشاورت لی جارہی ہے، مشاورت سے اچھا بجٹ تیار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی پیشرفت کے لیے ڈیجیٹل معیشت اہمیت کی حامل ہے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تاجر برادی سے مشاورت لی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعت کاروں سے 8 فروری تک بجٹ تجاویر طلب کی ہیں، سارے چیمبرز 8 تاریخ تک اپنی تجاویز دے دیں، اسی طرح ہم نے حکومتی اداروں کو بھی کہا کہ وہ بجٹ کے لیے اپنی تجاویز دیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرخزانہ کا جینکو، ڈسکوز اور ایئر پورٹس کی نجکاری کا اعلان
محمد اورنگزیب نے کہا کہ زرعی ٹیکس بل پنجاب، کے پی اور سندھ سے پاس ہوا ہے، امید ہے بلوچستان سے بھی زرعی ٹیکس بل جلد منظور ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایگری کلچر ٹیکس بجٹ محمد اورنگزیب وزیر خزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب محمد اورنگزیب بجٹ کے لیے
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج ہے، وفاقی وزیر خزانہ
WASHINGTON:وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان کے لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دے دیا۔
عالمی بینک گروپ اورعالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں موسمیاتی نقصان اور تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے قائم 'فنڈ فار رینسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)کے اعلیٰ سطح کے مکالمے سے خطاب کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ'فنڈ فار ریسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)' کے قیام کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں بشمول شدید موسمی واقعات یا آہستگی سے رونما ہونے والی تباہ کاریوں کے خلاف ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان "لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ" کے قیام کے داعی ممالک میں سے ایک تھا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں فنڈ کو جلد از جلد فعال کرنے کی ضرورت اجاگر کی۔
محمد اورنگزیب نے اس عمل کو شفاف ترین بنانے کی حمایت کرتے ہوئے فنڈ کو مناسب چیکس اینڈ بیلنس کے تابع ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور فنڈ کے زیر اہتمام جلد تر ادائیگیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ کو سادہ اور مؤثر اصولوں پر چلانے کی ضرورت ہے، فنڈ کے تحت کم ترقی یافتہ اور ماحولیاتی طور پر کمزور ممالک کو فنڈز کے حصول میں پہلے کی طرح مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔