مسلم فورم نے کہا کہ ورزش کے نام پر تعلیمی اداروں میں دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر کسی مخصوص ثقافت کی رسم و رواج کو مسلط نہیں کیا جا سکتا، یہ مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے 3 فروری کو سوریہ سپتمی کے موقع پر تمام اسکولوں میں "سوریہ نمسکار" کو لازمی قرار دینے کے فیصلے نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ گزشتہ تعلیمی سیشن میں اسی طرح کا حکم نافذ کرنے کے بعد، بی جے پی حکومت کا مقصد گزشتہ برس 78,974 اسکولوں میں 1.

33 کروڑ طلباء کے ذریعہ قائم کردہ عالمی ریکارڈ کو توڑنے کا ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم مدن دلاور، جو اپنے شدت پسند ہندوتوا خیالات کے لئے جانے جاتے ہیں، نے اعلان کیا ہے کہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں میں ایک ساتھ سوریہ نمسکار ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوریہ نمسکار ہندوستانی روایات کا ایک اہم حصہ ہے اور اسے ہر روز کرنے سے جسم صحتمند اور دماغ پُرسکون رہتا ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ایونٹ کا حصہ بنیں تاکہ ایک بار پھر عالمی ریکارڈ بنایا جا سکے۔ ریاستی حکومت نے آر ایس ایس سے وابستہ تنظیم کریدا بھارتی کے ماہرین کو مدعو کیا ہے اور انہیں پروگرام میں شامل کیا ہے۔ یہ ماہرین سوریہ نمسکار کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے تمام تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے اور اسکولوں کا دورہ کریں گے اور اس رسم میں شامل یوگا کی تمام حرکات کی بھی وضاحت کریں گے۔ دلاور نے کہا کہ کرڈا بھارتی کے ماہرین روزانہ کی دعائیہ میٹنگ اور سوریہ سپتمی کے موقع پر سوریہ نمسکار کی مشق کرنے میں تمام اسکولوں کے پرنسپلوں کی رہنمائی کریں گے۔

بی جے پی حکومت کے اس متعصبانہ اور مسلم مخالف فیصلہ پر ریاست کے تمام مسلم گروپوں کی نمائندہ تنظیم راجستھان مسلم فورم نے سوریہ نمسکار کو لازمی طور پر نافذ کرنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ مسلم فورم نے محکمہ تعلیم کے حکم نامے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ورزش کے نام پر تعلیمی اداروں میں دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر کسی مخصوص ثقافت کی رسم و رواج کو مسلط نہیں کیا جا سکتا، یہ مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مسلم فورم کے جنرل سکریٹری اور جماعت اسلامی ہند کی راجستھان یونٹ کے صدر محمد ناظم الدین نے جے پور میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی حکومت کی ایک مخصوص مذہب کے عقائد کو دوسرے مذہب کے ماننے والوں پر مسلط کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیکولر اور جمہوری ملک قابل نفرت اقدام ہے اور شہریوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔

مسلم فورم کے جنرل سکریٹری ناظم الدین نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ تعلیم کے معیار میں ریکارڈ بنانے کے بجائے راجستھان حکومت سوریہ نمسکار میں عالمی ریکارڈ بنانے کی دوڑ میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی کوئی ریکارڈ بنانا چاہتی ہے تو اسے تعلیم کے میدان میں سرفہرست رہنے اور اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرکے ایسا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے بہت سے اسکولوں میں اب بھی کافی اساتذہ نہیں ہیں اور نہ ہی عمارتیں، پینے کا صاف پانی، طلباء کے لئے بیت الخلاء اور کلاس رومز میں بیٹھنے کے لئے فرنیچر نہیں ہے۔ محمد ناظم الدین نے کہا کہ ان تمام مسائل پر فوری توجہ کی ضرورت ہے، اس لئے ریاستی حکومت کو مذہبی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے بجائے تعلیمی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیئے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سوریہ نمسکار اسکولوں میں مسلم فورم کریں گے کیا ہے کے لئے اور اس

پڑھیں:

لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا

لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے خلاف جھوٹے ثبوت پیش کرنے پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، جج عادل راجہ پر برہم ہوگئے اور کہا کہ عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی انٹیلی جنس اداروں پر عائد الزامات سے متعلق جج نے سماعت کی۔ پاک آرمی کی جانب سے بریگیڈیئر راشد نصیر اور پاکستان کی ٹیم مکمل تیاری میں نظر آئی۔

دوران سماعت عدالت نے عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی خفیہ اداروں کے خلاف پیش کیے گئے شواہد کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا۔ ٹھوس شواہد نہ پیش کرنے پر عادل راجہ کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لندن کی عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ عادل راجہ کا دعویٰ غلط معلومات پر مبنی دکھائی دیتا ہے، عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے تمام الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔

جج نے عادل کے ذرائع پر کڑی تنقید کی اور پوچھا کہ صحافی ارشد شریف کی جے آئی ٹی رپورٹ میں آئی ایس آئی کا ذکر نہیں تو آپ اس ادارے پر کس بنیاد پر قتل کا الزام لگا رہے ہیں؟

عادل راجہ کی جانب سے شواہد توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر جج برہم دکھائی دیے جب کہ عادل راجہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ  پاکستانی حکومت، خفیہ اداروں پر بے بنیاد الزامات لگاتے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئندہ خیبر پختونخوا میں حکومت مسلم لیگ نون کی ہوگی، رانا تنویر کا دعویٰ
  • تعلیم برائے فروخت
  • آئندہ خیبر پختونخوا میں حکومت مسلم لیگ ن کی ہوگی : رانا تنویر کا دعوی
  • 5 اگست کو احتجاج میں شدت آئے گی، سزائیں دینے والوں کو سوچنا ہوگا: شیخ وقاص اکرم
  • فلسطین پر بھارت کی نمایاں مسلم تنظیموں اور سول سوسائٹی کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • لندن ہائیکورٹ، عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • دہشتگردوں کیخلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے، وزیر داخلہ کا علی امین گنڈا پور کو جواب