Jasarat News:
2025-11-05@02:42:25 GMT

شامی صدرکی سعودی ولی عہد سے ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

شامی صدرکی سعودی ولی عہد سے ملاقات

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان شامی صدر احمد الشرع کا استقبال کررہے ہیں

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے صدر احمد الشرع اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر ولی عہد نے شام کی مدد اور عرب جمہوریہ کے ساتھ تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے کئی پہلوؤں سے جائزہ لیا، نیز خطے میں پیدا شدہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور حالات کی مزید بہتری کے امور زیر غور آئے۔ ولی عہد نے اس ملاقات کے موقع پر شامی صدر کو عہدہ صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور شامی عوام کے لیے اپنی خوشگوار امیدوں اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کامیابی کی دعا کی۔شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے سعودی ولی عہد سے ملاقات کے بعد بتایا کہ ہماری طویل ملاقات ہوئی ہے۔ میں نے ملاقات کے دوران شام کے مستقبل کے لیے ولی عہد کی حقیقی خواہش کو محسوس کیا ہے۔ وہ شام کی مدد کرنے کا حقیقی جذبہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے احمد الشرع کی قیادت میں ہیتہ التحریر الشام نے بشارالاسد کا تختہ الٹ دیا تھا ۔ صدر بننے کے 2روز بعد وہ سعودی عرب کے پہلے دورے پر پہنچے ہیں۔ گزشتہ ماہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شام کا دورہ کیا تھا ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: احمد الشرع ولی عہد

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی ولی عہد 18نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے
  • جرمنی کا شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا اعلان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • زاہد احمد کا ڈیجیٹل کریئیٹرز کے خلاف بیان پر یو ٹرن
  • ایک یمنی کا بے باک تجزیہ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • عبدالرحمن کی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سے ملاقات
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا