سپریم کورٹ کے باہر احتجاج، پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی ضمانت میں توسیع کردی۔
سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز ،لطیف کھوسہ ،سردار محمد مصروف، نیاز اللہ نیازی اور دیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے تمام ملزمان کی عبوری ضمانت میں 25 فروری تک توسیع کردی۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر ،سلمان اکرم راجہ ، نیاز اللہ نیازی اور دیگر مقدمے میں نامزد ہیں۔ وکلاء کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔