اعظم سواتی کی 9 مئی کے پانچ مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے پانچ مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت میں 12 فروری تک توسیع کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت اعظم سواتی کے وکیل چودھری عدنان کلار نے پانچ مقدمات میں حاضری معافی کی درخواست دائر کردی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اعظم خان سواتی دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں ، اعظم سواتی مانسہرہ میں زیر علاج ہیں وہ سفر نہیں کر سکتے حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔
ملتان میں مرغی سستی ، لاہور میں انڈے مہنگے ہو گئے
جج منظر گل نے اعظم خان سواتی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی اور ملزم کو حاضری کا آخری موقع دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ چار پانچ دن کی تاریخ دے رہا ہوں آئندہ لازمی پیش کریں۔
بعدازاں عدالت نے سانحہ نو مئی کے پانچ مقدمات میں اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت میں 12 فروری تک توسیع کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اعظم خان سواتی کی پانچ مقدمات میں
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔