زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا، چاروں صوبوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا ہے، چاروں صوبوں نے وفاق کے ساتھ مل کر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور فیصلے کئے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو چکا ہے، ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، جمروت میں پولیو ٹیم پر حملہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، سکیورٹی فورسز نے بہادری سے لڑتے ہوئے 23 خوارج کو جہنم واصل کیا، خوارج سے لڑتے ہوئے 18 جوان جام شہادت نوش کر گئے، بلوچستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے زخمی سکیورٹی اہلکاروں کی عیادت کی، زخمی جوانوں سے ملاقات کی تو ان کے حوصلے بلند تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوانوں کے ملک کی خاطر قربانی کے جذبے اور غیر متزلزل عزم کی پوری قوم معترف ہے، ملک وقوم کیلئے قربانیاں دینے والے قوم کے ہیروز ہیں، افواج پاکستان اور عوام دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے شانہ بشانہ ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر مہنگائی کی شرح مزید کم ہوئی، جنوری 2025 میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ ہونے کا خیرمقدم کرتے ہیں، سال 2024 کے آغاز میں مہنگائی کی شرح 28.
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح کا بتدریج کم ہونا انتہائی خوش آئند ہے، اشیائے خورونوش کے نرخوں میں کمی سے عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے، پاکستان معاشی استحکام کے بعد اب معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کل قومی جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، پورا پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گا، آزادی کی تحریک میں ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کا برادر ملک ہے، سعودی عرب کے خصوصی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، سعودی عرب نے تیل درآمد پر ایک سال کیلئے 1.2 ارب ڈالر مؤخر ادائیگی کی سہولت فراہم کی، مؤخر ادائیگی کی سہولت کیلئے سعودی عرب کے مشکور ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی فنڈ کے ساتھ مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیم کیلئے 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے منصوبے پر دستخط ہوئے، پاکستان اور سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے درمیان مختلف شعبوں میں سمجھوتے خوش آئند ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ زرعی ٹیکس صوبہ سندھ اور بلوچستان نے منظور کر لیا ہے، زرعی ٹیکس وقت کا تقاضا ہے جس کا دائرہ کار صوبوں تک پھیلایا جائے گا، چاروں صوبوں نے وفاق کے ساتھ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور فیصلے کئے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ رمضان کی آمد آمد ہے، وزارت فوڈ سکیورٹی کو ذمہ داری دی ہے، رواں سال ماہ صیام میں یوٹیلیٹی سٹور کے بغیر رمضان پیکیج لائیں گے تاکہ کرپشن نہ ہو، کہا تھا اب یہ معاملہ یوٹیلیٹی سٹورز کے ساتھ نہیں چل سکتا، پچھلے رمضان میں بے پناہ شکایات تھیں، اب چند یوٹیلیٹی سٹورز ہی رمضان پیکیج لائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مہنگائی کی شرح کا کہنا تھا کہ میں مہنگائی شہباز شریف زرعی ٹیکس نے کہا کہ کے ساتھ
پڑھیں:
ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ہے،ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں،ہمارا بجٹ تو خسارے کے ساتھ شروع ہوتا ہے،اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 4ہزار ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹیز کو کم کیا گیاہے، مجموعی طور پر 7ہزار ٹیرف لائنز ہیں، 4ہزار میں ٹیرف کو صفر کردیا گیا ہے،پچھلے 30سال سے ٹیرف اصلاحات نہیں کی گئیں،سٹرکچرل ریفارمز کے تناظر میں ٹیرف اصلاحات اہم ہیں، اسے ہم آگے لے کر جائیں گے،قانون سازی کیلئے دونوں ایوانوں سے بات کریں گے،دو ہی طریقے ہیں یا تو انفورسمنٹ کرلیں یا ٹیکس لگا دیں،پنشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کےساتھ لنک کرنا ہے۔
ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ کاکہناتھا کہ ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے پر بورڈ سے بات کی گئی،چھوٹے کسانوں کیلئے قرضے دیئے جائیں گے، زراعت اور لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے صوبوں سے ملکر کام کریں گے،زراعت اور لائیو سٹاک سے متعلق پالیسی ہونی چاہئے،چھوٹے کسانوں کی فنانسنگ کو بڑھانا ہے صوبوں کے ساتھ ملکر کام کریں گے،توانائی کے شعبے پر بھی تفصیل سے بات کی،ٹیرف اصلاحات سے برآمدات میں اضافہ ہوگا،ٹیرف اصلاحات معاشی ترقی کیلئے ضروری ہیں،اصلاحات لا کر ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر لایا جا سکتا ہے،انہوں نے کہاکہ بجٹ تقریر میں کہا تھا پچھلے سال اتنے ٹیکس لگائے گئے،پچھلے سال ہم کو ٹیکس لگانے پڑے، عالمی ادارے ہماری بات نہیں سن رہے تھے،ہماری کوشش تھی کہ تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے ہیں دے دیں،اس سال ہم نے انفورسمنٹ کے ذریعے 400ارب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے 3 ون ڈے میچز ٹی 20 میں تبدیل کرنے کی تجویز
ان کاکہناتھا کہ چھوٹے کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے،کوشش کررہے ہیں کہ جتنا ہوسکے ریلیف فراہم کیا جائے ،زرعی شعبے میں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ہم مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں،مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ہے،ہماری ذمے داری ہے کہ وفاقی اخراجات کو کم کریں،اس مرتبہ ہم نے وفاقی اخراجات کو 2فیصد تک رکھا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کاکہنا تھا کہ ہمارا بجٹ تو خسارے کے ساتھ شروع ہوتا ہے،ماضی میں ہمارے قرضے کس طرح بڑھتے رہے ہیں،ملک میں کچھ اخراجات بڑھائے ہیں اس کی ضرورت ہے،اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے،حکومت جو کچھ دے رہی ہے قرضے لےکر دے رہی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کا واک آؤٹ
مزید :