Daily Ausaf:
2025-06-09@22:15:21 GMT

5000 کا نوٹ اصلی ہے، یا نقلی؟ پہچان جانیں

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں بھی جعلی کرنسی مارکیٹ میں گردش کرتی ہے آج ہم آپ کو 5 ہزار روپے مالیت کے اصلی نوٹ کی پہچان بتائیں گے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان 10 روپے سے 5000 روپے مالیت تک کے نوٹ جاری کرتا ہے۔ لیکن مارکیٹ میں آئے دن جعلی نوٹوں کی گردش کی خبریں بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔ اگر بڑی مالیت کا جعلی نوٹ کسی کو ملے تو اس کو مالی نقصان کے ساتھ شدید ذہنی کوفت اور بعض اوقات ناقابل یقین غیر متوقع حالات سے بھی گزرنا پڑتا ہے۔

اسٹیٹ بینک جو بھی نوٹ جاری کرتا ہے۔ اس کے کچھ خصوصی حفاظتی فیچرز نوٹ کی سطح پر ہوتے ہیں جن کے ذریعہ نوٹ کے اصلی یا نقلی ہونے کی پہنچان با آسانی ہو سکی ہے۔

5000 روپے کی خصوصیات:
1۔ اس مالیت کے نوٹ پر بڑھا ہوا واٹر مارک ہوتا ہے۔

2۔ شیروانی میں قائداعظم کی تصویر 5000 روپے کے نوٹ کے اوپر بائیں جانب دکھائی دیتی ہے۔

3۔ الیکٹرو ٹائپ واٹر مارک ہوتا ہے۔

4۔ نوٹ کی قیمت قائداعظم کی تصویر کے نیچے دکھائی دیتی ہے۔

5۔ ونڈو سیکیورٹی تھریڈ

اصلی نوٹ کی پہچان کیسے کریں؟
5000 روپے کے نوٹ پر کاغذ میں جزوی طور پر سرایت شدہ ونڈو سیکیورٹی تھریڈ نوٹ کے اوپری بائیں جانب اوپر سے نیچے تک چلتا ہے۔ دھاگے میں فرق کا ہندسہ ‘5000’ دیکھا جا سکتا ہے۔ دھاگا نوٹ کے آگے چاندی کے نشانات کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

نوٹ کی مالیت کا عدد جزوی طور پر اوپر بائیں اوپر اور جزوی طور پر ریورس دائیں اوپر ظاہر ہوتا ہے جو روشنی کے ذریعے دیکھنے پر ایک بہترین شکل میں نظر آتا ہے۔

اینٹی اسکین اور اینٹی کاپی لائن پیٹرن نوٹ پر ظاہر ہوتے ہیں، جو صحیح نوٹ کی اسکیننگ اور فوٹو کاپی کو روکتے ہیں۔

جب نوٹ کو مختلف زاویوں سے دیکھا جاتا ہے تو پوشیدہ فرق کا ہندسہ پورٹریٹ کے دائیں جانب عمودی طور پر ظاہر ہوتا ہے۔

آپٹیکل ویری ایبل انک (OVI) کے پرنٹنگ ڈیزائن میں گھرا ہوا چاند اور پانچ کونوں والا ستارہ نوٹ کے اوپری دائیں طرف ظاہر ہوتا ہے۔ جب نوٹ کو مختلف زاویوں سے دیکھا جاتا ہے تو OVI ڈیزائن کا رنگ سبز سے سنہری اور سنہری سے سبز ہوتا ہے۔

جیومیٹریکل پیٹرن کے تحت آرائشی نمونے نوٹ کے سامنے نظر آتے ہیں۔ نوٹ پر نام کے ساتھ فیصل مسجد، اسلام آباد کا نقشہ نظر آتا ہے۔ نوٹ کے نیچے بائیں جانب ‘اسٹیٹ بینک آف پاکستان’ کی مہر نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ نوٹ میں اس کی پرنٹنگ کا سال چیک کریں۔

اوپر بائیں جانب عمودی طور پر تین ابھرے ہوئے حلقے نظر آتے ہیں جو بصارت سے محروم افراد کو نوٹ کی قدر پہچاننے کے قابل بناتے ہیں۔

Intaglio لائنیں نوٹ کے دائیں اور بائیں جانب ظاہر ہوتی ہیں۔ اردو ہندسوں میں فرق دائیں اور بائیں اوپر ظاہر ہوتا ہے جبکہ انگریزی میں فرق دائیں نیچے ظاہر ہوتا ہے۔

سابقہ ​​کے ساتھ سات ہندسوں کا سیریل نمبر نوٹ کے اوپر دائیں اوپر اور واٹر مارک کے نیچے بائیں طرف ظاہر ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ نوٹ کے مرکزی رنگ میں گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان یاسین انور کے دستخط ‘گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان’ کے اوپر چھپے ہوتے ہیں۔

آپ 5 ہزار سمیت تمام مالیت کے اصلی نوٹ کی پہچان کے لیے اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ یہ ویڈیو بھی دیکھ سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان ریلویز کا ٹرنیوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک کے نوٹ نوٹ کی نوٹ پر

پڑھیں:

نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے

اسلام آباد:نئے مالی سال کے مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد کا اضافہ کیا ہے جب کہ قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26 کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل منگل کے روز پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔

وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔

دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔

بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26 کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔

اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔

وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26 کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  •  ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
  • ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • بکرےیا گائے کا گھی اور تیل کے بغیر مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • بغیر گھی اور تیل کے بکرے/ گائے کا مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • پاکستان کا ٹھوس مؤقف اور بھارت کی آئیں بائیں شائیں: سوشانت سنگھ بھارتی حکومت و فوج پر برس پڑے
  • بار بی کیو کے لیے کون سا کوئلہ اچھا ہوتا ہے؟