کراچی:سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد بھارت سے بہت زیادہ ہے۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سسٹم آف گورننس فیل ہوچکا، ملتان سکھر، لاہور اسلام آباد موٹروے بن جاتی ہے، سندھ تک آتے آتے پیسا ختم ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل تک شہباز شریف پیکا قوانین کے خلاف اور عمران خان حامی تھے، آج سب الٹ ہوگیا۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بھارت میں 11 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ پاکستان میں 2 کروڑ 65 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایا کار پاکستانیوں کو مال فروخت کرنے کےلیے آتا ہے، فارن انویسٹمنٹ کو بھول جائیں۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ پہلے مقامی سرمایا کاروں سے سرمایا کاری کروائیں، ایسا بیرونی سرمایا کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل اسکول سے باہر پاکستان میں کہا کہ

پڑھیں:

عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں  ویران

کراچی:

عید کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں  میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔

بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کے ریٹ 50 فیصد تک گرا دیے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا ہے۔

منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں جب کہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔

ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔

بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں۔ 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں۔ 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔

بیوپاری کا کہنا تھا کہ اگر مناسب قیمت میں جانور نہیں فروخت ہوئے تو ہم واپس اپنے آبائی علاقے روانہ ہو جائیں گے۔ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں تا کہ ان کو جانور کی قدر ہو ۔

متعلقہ مضامین

  • عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں  ویران
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے موسم میں تبدیلی متوقع
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کے باوجود   موسم آج گرم اور مرطوب رہے گا
  • کراچی میں وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان
  • قربانی کیلئے جانوروں کی تعداد زیادہ ہونا چاہیئے یا قیمتی جانور ؟ جانئے
  • قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟