وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے ہاؤس رینٹل سیلنگ بڑھانے کی تجویز، سمری کابینہ کوارسال
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد؛ سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خبر سامنے آگئی، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ بڑھانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق رینٹل سیلنگ میں 60 سے 125 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے، ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے 6 شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی، رینٹل سیلنگ اسلام آباد، روالپنڈی، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ کے لیے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔گریڈ ایک سے 6 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 125 فی صد، گریڈ 7 سے 10 تک کے ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ میں 100 فی صد جبکہ گریڈ 11 سے 22 تک کے ملازمین کی رینٹل سلینگ میں 60 فی صد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔
گریڈ ایک سے 2 کے ملازمین کا اسلام آ باد کے لیے 7029 سے بڑھا کر 15 ہزار 815روپے،گریڈ 3 سے 6 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 10 ہزار 980 روپے سے بڑھا کر 24 ہزار 705روپے، گریڈ 7 سے 10 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 16 ہزار 403 روپے سے بڑھا کر 32 ہزار 806 روپے، گریڈ 11 سے 13 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 27 ہزار 744 روپے سے بڑھا کر 35 ہزار 590 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
اسی طرح گریڈ 14 سے 16 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 31 ہزار 85 روپے سے بڑھا کر 49 ہزار 736 روپے،گریڈ 17 سے 18 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 41 ہزار 147 روپے سے بڑھا کر 65 ہزار 835 روپے، گریڈ 19 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 54 ہزار 704 روپے سے بڑھا کر 87 ہزار 526 روپے،گریڈ 20 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے 68 ہزار 700 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 9 ہزار 920 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
گریڈ 21 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے ہاؤس رینٹل سیلنگ 82 ہزار 261 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 31 ہزار 618 روپے اور گریڈ 22 کے ملازمین کا اسلام آباد کے لیے رینٹل سیلنگ 98 ہزار 444 روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 57 ہزار 510 روپے کرنے کی تجویز کی سفارشات کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ملازمین کا اسلام ا باد کے لیے بڑھانے کی تجویز روپے سے بڑھا کر ملازمین کے لیے تجویز کی کی گئی
پڑھیں:
بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
حکومت ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس کے تحت 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق، بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے مراعات کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار
حکومتی ملازمین کی جانب سے 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، تاہم مالی دباؤ کے پیش نظر 10 سے 15 فیصد اضافہ ہی ممکن نظر آتا ہے۔ پنشنرز کے لیے بھی 10 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔
n
ممکنہ اضافے کا فیصلہ مالی سال کے اختتام پر کیا جائے گا، جبکہ حتمی اعلان بجٹ تقریر کے دوران ہوگا۔ ذرائع کے مطابق، تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
حکومت نے گزشتہ برس بھی ملازمین کو 15 فیصد اضافہ دیا تھا، جبکہ پنشنرز کو 17.5 فیصد اضافہ ملا تھا۔ اس سال بھی اسی طرح کے اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ 26-2025: فری لانسرز کے حکومت سے کیا مطالبات ہیں؟
ماہرین کے مطابق، اگرچہ ملازمین کی خواہشات سے کم اضافہ ہوگا، لیکن موجودہ معاشی حالات میں یہ ایک معقول فیصلہ ہوگا۔ بجٹ میں ملازمین کے لیے دیگر مراعات جیسے طبی سہولیات اور ہاؤسنگ الاؤنسز میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ 2025-26 پنشنرز سرکاری ملازمین