سعودی عرب جانیوالےمسافروں کیلیے ویکسین لازمی قرار،لاہور میں قلت کے سبب زائرین پریشان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور: حکومت نے پاکستان سے سعودی عرب جانے والے مسافروں کیلیے پولیو اور گردن توڑ بخار کی ویکسین لازمی قرار دے دی گئی تاہم لاہور ائیرپورٹ پر ویکسین کی قلت کے باعث عمرہ زائرین کو کافی پریشانی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق سعودی عرب کی جنرل ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری نیا ہدایت نامے میں سعودی عرب آنے والے تمام مسافروں کو پولیو اور گردن توڑ بخار کی ویکسین کا سرٹیفکیٹ لازمی قراردی گئی ہے۔
ہدایت نامے کے مطابق سفر سے 10 روز قبل حاصل کیا جانے والا پولیواور گردن توڑ بخار کا سرٹیفکیٹ کارآمد ہوگا، ہدایت نامہ ملتے ہی پی آئی اے سمیت دیگر نجی ائیر لائنز نے نئی ہدایات ملتے ہی اس پروسس کو مکمل کرانے کے لیے عملی اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔ دوسری جانب لاہور میں سرکاری مراکز برائے حفاظتی ٹیکہ جات پر بھی ویکسین دستیاب نہیں، میڈیکل اسٹورز پر زائرین بلیک میں ویکسین کے لیے نام اندراج کروانے پر مجبور ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے سے متعلق اہم فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں سنائے گئے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے گرفتاری نہیں روکی جا سکتی، عبوری تحفظ کوئی خودکار عمل نہیں بلکہ اس کے لیے عدالت سے باقاعدہ اجازت لینا ضروری ہے۔
فیصلے کے مطابق ملزم زاہد خان اور دیگر کی ضمانت کی درخواست لاہور ہائی کورٹ سے مسترد ہوئی، اس کے باوجود پولیس نے 6 ماہ تک گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔
عدالت نے اسے انصاف کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا اور کہا کہ عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق آئی جی پنجاب نے پولیس کی غفلت کا اعتراف کیا اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
عدالت نے قرار دیا کہ پولیس کی طرف سے گرفتاری میں تاخیر کو انتظامی سہولت کا جواز نہیں بنایا جا سکتا، کیونکہ ایسی غیر قانونی تاخیر انصاف کے نظام اور عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے، اگر اپیل زیر التوا ہو تب بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک عدالت کی طرف سے کوئی حکم نہ ہو۔
درخواست گزار وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر عدالت نے اپیل نمٹا دی۔
Post Views: 4