مجھے بابر اعظم پر کرش ہے: دعا زہرا کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ و ماڈل دعا زہرہ نے اعتراف کیا ہے کہ اُن کا بابر اعظم پر کرش ہے۔
دعا زہرا نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُن سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آپ کو اپنے لیے کس طرح کے ہمسفر کی تلاش ہے؟
اُنہوں نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا لڑکا چاہیے جو سچا اور ایماندار ہو، ہر طرح کی صورتحال میں میرا ساتھ دے مجھ سے جھوٹ نہ بولے اور نہ ہی مجھ سے باتیں چھپائے۔
اداکارہ نے کہا کہ شکل و صورت میں بس اتنا خوبصورت ہو کہ میرے ساتھ اچھا لگے، مالی حالات سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ میں خود بھی کماتی ہوں تو میں گزارا کر لوں گی۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ مجھے کرکٹ بہت زیادہ پسند ہے۔
دعا زہرا نے پسندیدہ کرکٹر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے کرکٹر بابر اعظم بہت زیادہ پسند ہیں اور ان پر میرا کرش بھی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مجھے کرکٹ بہت پسند ہے شاید اس لیے بابر اعظم پسند ہیں اور جب لوگ سوشل میڈیا پر ان کو ٹرول کرتے ہیں تو مجھے بالکل اچھا نہیں لگتا۔
اداکارہ نے شو کے دوران سوشل میڈیا صارفین سے یہ درخواست بھی کی کہ براہ کرم، بابر اعظم کو ٹرول نہ کیا کریں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ مجھے
پڑھیں:
پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔
اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“
اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات