راہول ڈریوڈ کی گاڑی کو حادثہ؛ جھگڑے کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سابق بھارتی ہیڈکوچ و کپتان راہول ڈریوڈ کی گاڑی کی آٹو رکشہ سے تصادم ہوا ہے، جس کے بعد کرکٹر آگ بگولہ ہوگئے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں راہول ڈریوڈ کو سڑک پر جھگڑا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ڈریوڈ کی گاڑی کو حادثہ بنگلورو کے مصروف علاقے کننگھم روڈ پر پیش آیا۔
آٹو ڈرائیور نے مبینہ طور پر پیچھے سے گاڑی کو ٹکر ماری، جب وہ ٹریفک میں پھنسے ہوئے تھے تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ گاڑی خود سابق کرکٹر چلارہے تھے یا نہیں۔
گاڑی کو ٹکر لگنے کے بعد سابق بھارتی ہیڈکوچ غصے میں نظر آئے، یہ واقعہ شام 6:30 بجے کے قریب پیش آیا تھا تاہم واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
دکن ہیرالڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ڈریوڈ نے جائے وقوعہ سے نکلنے سے پہلے آٹو ڈرائیور کا فون نمبر اور آٹو کا رجسٹریشن نمبر لیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گاڑی کو
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔