کُرم: اسلحہ جمع کرانے کا طریقہ کار کمشنر کوہاٹ کو جمع
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
کُرم میں فریقین نے اسلحہ جمع کرانے کا طریقہ کار کمشنر کوہاٹ کو جمع کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اسلحہ حوالگی میں معاونت کریں گے، فریقین حکومت کے پاس جمع کرایا اسلحہ اپنی مرضی سے کسی بھی وقت دیکھ سکیں گے۔
فریقین کو قانونی اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی جس کے لیے حکومت لائسنس جاری کرے گی، کُرم امن معاہدے کے تحت فریقین اسلحہ جمع کرانے کے پابند ہیں۔
ہنگو کی تحصیل ٹل سے 30 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کُرم کے لیے روانہ ہوا ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن معاہدے کے تحت فریقین نے اسلحہ جمع کرانے کا پلان حکومت کو دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کُرم میں فریقین بھاری اسلحہ جمع کرائیں گے، ذاتی حفاظت کے لیے حکومت فریقین کو قانونی اسلحہ لائسنس جاری کرے گی، کُرم میں بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے، تمام بنکرز کو گرایا جائے گا۔
جرگہ ممبر منیر بنگش نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کُرم میں اسحلہ جمع کرانے پر حکومت ہماری حفاظت کرے گی، کُرم میں پائیدار امن کے لیے فریقین متفق ہیں۔
جرگے کے ایک اور ممبر ارشاد حسین بنگش نے کہا کہ کُرم میں قیام امن کے لیے دونوں فریق لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ٹل پاڑا چنار روڈ کھلنے کی جلد عوام کو خوشخبری دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔