امریکی شہری کو کتوں کی لڑائی کرانے کے جرم میں 475 سال عمر قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کتوں کی لڑائی کرانے کے جرم میں امریکی شہری کو 475 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ونسنٹ لیمارک نامی امریکی شہری کو غیر قانونی کتوں کی لڑائی کے لیے 100 سے زائد کتوں کو پالنے کے جرم میں 475 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ونسنٹ لیمارک کو کتوں کی لڑائی کے 93 سنگین مقدمات اور جانوروں پر ظلم کے 10 الزامات ثابت ہونے کے بعد 475 سال قید کی سزا دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق 57 سالہ ونسنٹ لیمارک کو ہر کتے کی لڑائی کے الزام میں 5 سال قید کی سزا دی گئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جانوروں پر ظلم کے ہر الزام کے لیے 1 سال اضافی سزا کی گئی۔
ونسنٹ لیمارک کو کتوں کی لڑائی کے الزامات کی بنیاد پر دی جانے والی سزا اب تک کسی بھی شخص کو دی جانے والی سب سے طویل قید قرار دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سال قید کی سزا ونسنٹ لیمارک کی لڑائی کے
پڑھیں:
بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔