خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔سپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر پیغام جا انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ گزشتہ 78 برسوں سے کشمیری عوام بھارتی ظلم و جبر کا سامنا کر رہے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنے حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں، طاقت کے بل بوتے پر کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی تحریک کی حمایت جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غزہ کے تمام رہائشی قحط کے خطرے سے دوچار ہیں، اقوام متحدہ
رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے حال ہی میں انروا اور دیگر بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو ہٹا کر، جنوبی غزہ میں امدادی تقسیم کے مراکز کے قیام کا اعلان کیا ہے، جہاں ان مراکز کی مکمل نگرانی ایک امریکی ادارے کے ذریعے کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (OCHA) کے ترجمان نے غزہ میں انسانی صورتحال پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت غزہ کی 100 فیصد آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تقریباً دو لاکھ افراد کو غزہ پٹی میں اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید خبردار کیا کہ غزہ کی پوری آبادی اس وقت قحط کے خطرے میں ہے۔ یہ انتباہ اس وقت آیا ہے جب غزہ میں انسانی صورتحال مسلسل جھڑپوں، محاصرے اور ابتدائی امداد تک محدود رسائی کی وجہ سے نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔ حالیہ ہفتوں میں بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں قحط کے خطرے کی سطح کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بدھ کو ترک خبر رساں ادارے اناطولی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت (WHO) کی مشرقی بحیرہ روم کی علاقائی ڈائریکٹر حنان بلخی نے بتایا کہ غزہ میں بھوک اور قحط کی سطح میں شدید اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے حال ہی میں انروا اور دیگر بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو ہٹا کر، جنوبی غزہ میں امدادی تقسیم کے مراکز کے قیام کا اعلان کیا ہے، جہاں ان مراکز کی مکمل نگرانی ایک امریکی ادارے کے ذریعے کی جائے گی۔ ان مراکز کا مقصد، جو زیادہ تر غزہ کے جنوبی حصے میں واقع ہیں، فلسطینیوں کو شمالی علاقوں سے نکل کر جنوب کی طرف لانا ہے تاکہ ان کی نقل مکانی کو آگے بڑھایا جا سکے۔