نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہلی ہنگامی انخلاء کی مشق
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی انخلا کی پہلی مشق منعقد کی گئی۔
ترجمان کے مطابق ہنگامی انخلا کی مشق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈپارچر لاؤنج میں منعقد کی گئی۔ مشق کی قیادت چیف فائر اینڈ ریسکیو افسر نے کی۔ انہوں نے ایمرجنسی طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ فراہم کی۔ مشق میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، ائیرلائن، اور گراؤنڈ ہینڈلنگ ایجنسی کے نمائندوں نے حصہ لیا۔
مشترکہ کوشش کا مقصد ایئرپورٹ کی ایمرجنسی ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچنا اور ممکنہ بحرانی حالات کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے عملے کو تیار کرنا تھا۔ مشق میں حقیقی زندگی میں ایمرجنسی منظرنامے کی نقل کی گئی۔ شرکاء نے ایواکوئیشن پروٹوکول، مواصلاتی حکمت عملی، اور مختلف ٹیموں کے درمیان ہم آہنگی کی مشق کی۔
چیف فائر اینڈ ریسکیو افسر نے مشقوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسی مشقیں مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہ مشق اس بات کی غماز ہے کہ ہم تمام مسافروں کو محفوظ اور قابل اعتماد سفر کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ سیفٹی پروٹوکولز کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مزید باقاعدہ مشقوں اور تربیتی سیشنز کا انعقاد کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے
پڑھیں:
میٹرک بورڈ ملتان کے نتائج میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی آرٹس گروپ میں پہلی پوزیشن
محنت اور لگن ہو تو کم وسائل میں بھی بہترین نتائج دیے جا سکتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی دیکھنے میں آیا تعلیمی بورڈ ملتان کے نتائج میں جس میں رکشہ ڈرائیور کے بیٹے محمد احمد نے آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
محمد احمد کا تعلق بورے والا کے ایک گاؤں سے ہے، انہوں نے مدرسہ جامعہ حنفیہ سے میٹرک کا امتحان دیا اور میٹرک کے سالانہ امتحانات میں آرٹس گروپ میں 1161 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
محمد احمد کے والد رکشہ چلاتے ہیں اور ان کی خواہش تھی کہ وہ تو نہیں پڑھے لیکن ان کا بیٹا ان کا نام روشن کرے۔
ملک فیضان رضا کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی اساتذہ کی محنت اور والدین کی دعاؤں کا ثمر ہے۔
آرٹس گروپ میں فرسٹ پوزیشن حاصل کرنے والے محمد احمد کا کہنا ہے میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور میرے والد رکشہ چلاتے ہیں لیکن انہوں نے ناصرف معاشی طور پر سپورٹ کیا بلکہ بہت زیادہ حوصلہ افزائی بھی کی۔
محمد احمد کے والد محمد افضل کا کہنا ہے میں رکشہ چلاتا ہوں اور ان پڑھ ہوں لیکن میری خواہش ہے کہ بچہ میرا پڑھ جائے، آج میں بڑا خوش ہوں کہ بچہ میرا پڑھ گیا۔