نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہلی ہنگامی انخلاء کی مشق
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی انخلا کی پہلی مشق منعقد کی گئی۔
ترجمان کے مطابق ہنگامی انخلا کی مشق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈپارچر لاؤنج میں منعقد کی گئی۔ مشق کی قیادت چیف فائر اینڈ ریسکیو افسر نے کی۔ انہوں نے ایمرجنسی طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ فراہم کی۔ مشق میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، ائیرلائن، اور گراؤنڈ ہینڈلنگ ایجنسی کے نمائندوں نے حصہ لیا۔
مشترکہ کوشش کا مقصد ایئرپورٹ کی ایمرجنسی ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچنا اور ممکنہ بحرانی حالات کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے عملے کو تیار کرنا تھا۔ مشق میں حقیقی زندگی میں ایمرجنسی منظرنامے کی نقل کی گئی۔ شرکاء نے ایواکوئیشن پروٹوکول، مواصلاتی حکمت عملی، اور مختلف ٹیموں کے درمیان ہم آہنگی کی مشق کی۔
چیف فائر اینڈ ریسکیو افسر نے مشقوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسی مشقیں مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہ مشق اس بات کی غماز ہے کہ ہم تمام مسافروں کو محفوظ اور قابل اعتماد سفر کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ سیفٹی پروٹوکولز کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مزید باقاعدہ مشقوں اور تربیتی سیشنز کا انعقاد کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے
پڑھیں:
لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار کرلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ انہوں نے ملک کی سب سے جدید اسمارٹ سڑک کی تعمیر مکمل کر لی ہے جو شہر کے وسط میں واقع ہے۔
حکام نے کہا کہ اس سٹرک کو روٹ 47 کا نام دیا گیا ہے، اس کی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہے جو کلمہ چوک کو بشمول فیروز پور روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ سمیت شہر کی کئی بڑی شاہراہوں کو جوڑتی ہے۔
اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 9 ارب روپے (تقریباً 32 ملین امریکی ڈالر)تھا، اس منصوبے کیو پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی بی ڈی پنجاب) نے انجام دیا۔
سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے کہا کہ سڑک ملک کے جدید ترین تجارتی ضلع کا مرکزی بلیوارڈ ہے، یہ بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتی ہے اور اس میں کئی اسمارٹ خصوصیات شامل ہیں۔
اس سڑک میں تقریباً ایک کلومیٹر کا فلائی اوور شامل ہے، اس میں پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے لیے الگ الگ لین ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سڑک کو بارشوں کے دوران پانی کے جمع ہونے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
روٹ 47 کے ساتھ فٹ پاتھوں پر سولر پینل لگائے جا رہے ہیں جو سایہ فراہم کریں گے اور ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا کریں گے۔
عمران امین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سڑک ہے جو توانائی بھی پیدا کرے گی۔