ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا اعلان، اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو تیار رہنے کا حکم دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز


اسرائیل کے وزیر دفاع نے امریکی صدر کے غزہ پر قبضے کے اعلان کے بعد فوج کو تیار رہنے کے احکامات جاری کردیے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے جمعرات کے روز فوج کو تیار رہنے کے احکامات جاری کیے جس میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج غزہ کے رہائشیوں کو رضا کارانہ طور پر علاقہ چھوڑنے کی منصوبہ بندی کے لیے تیار رہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے یہ احکامات امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے اعلان کے بعد جاری کیے تاہم ٹرمپ کو اپنے اس اعلان پر عالمی برادری کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ میں صدر ٹرمپ کے دلیرانہ منصوبے کا خیر مقدم کرتا ہوں، غزہ کے رہائشیوں کو آزادی سے ہجرت کی اجازت ہونی چاہیے جیسا کہ دنیا بھر میں قوانین ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع سے سوال کیا گیا کہ فلسطینیوں کو کون لے گا؟ اس پر انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جنہوں نے غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی مخالفت کی، جیسے اسپین، آئرلینڈ، ناروے اور دیگر ممالک، جنہوں نے اسرائیل پر فوجی آپریشن کو لے کر جھوٹے الزامات عائد کیے لہٰذا اب انہیں قانونی طور پر غزہ کے رہائشیوں کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دینی چاہیے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم غزہ کے شہریوں کو بھیجنے کے لیے زمینی راستے سمیت جہاز اور سمندری راستے سے خصوصی انتظامات کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
واضح رہےکہ امریکی صدر کے غزہ پر قبضے کے اعلان کے بعد کئی ممالک نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جس پر امریکی حکام کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو تیار رہنے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی طرف سے کریمیا کے جزیرے سے دستبرداری کے حوالے سے پرامید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یوکرین کریمیا کے اہم جزیرے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہے جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ دنوں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ کریمیا یوکرین کے لوگوں کا ہے اور ان کا ملک امریکا کی جانب سے کریمیا پر روسی قبضے کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو قبول نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیے: روس کا کورسک کا علاقہ یوکرین سے واپس لینے کا دعویٰ، یوکرین کی تردید

تاہم، بعد میں ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر دونوں صدور کے درمیان ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے کہا ہے کہ اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

کریمیا سے دستبرداری کے بارے میں امریکی صدر کے حالیہ دعوے پر فی الحال ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ روس یوکرین پر حملے بند کریں اور مذاکرات کی طرف آئے، اس سوال کے جواب پر کہ کیا انہیں ولادیمیر پوٹن پر اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جواب 2 ہفتے بعد دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور

واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی افواج نے 8 ماہ کی لڑائی کے بعد کورسک کے روسی علاقے کو دوبارہ قبضے میں لے لیا ہے لیکن یوکرینی حکام نے اس دعوے کی فوری تردید کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنگ بندی حملہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کریمیا مذاکرات یوکرین

متعلقہ مضامین

  • دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع
  • میرے بیان کا غلط مطلب لیا گیا
  • پاکستان بھارت جنگ کا خطرہ موجود، ہم بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • یوکرینی صدر روس سے جنگ بندی چاہتے ہیں، پیوٹن معاہدے کیلئے تیار نہیں، ٹرمپ
  • پہلگام حملے کے 5 منٹ بعد پاکستان پر الزام نامناسب، دنیا پاک بھارت کشیدگی کم کرائے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی طرف سے کریمیا کے جزیرے سے دستبرداری کے حوالے سے پرامید
  • پاکستانی عوام ملکی دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار، بھارت خطے کے امن کے درپے ہے، علامہ ساجد نقوی
  • حماس 5 سالہ جنگ بندی کی شرط پر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے تیار
  • ٹرمپ کی روم میں زیلنسکی سے ملاقات ، یوکرین نے تصاویر جاری کر دیں
  • تلخ بحث کے بعد ٹرمپ اور زیلنسکی کی اولین ملاقات