ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے عورت مارچ کی اجازت دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
خط کے متن کے مطابق 12 فروری کو عورت مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ عورت مارچ کے شرکا کو فول پروف سکیورٹی دی جائے۔ جسٹس انوار حسین نے لینا غنی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے عورت مارچ کی اجازت ملنے پر درخواست نمٹا دی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے عورت مارچ کی اجازت دے دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ میں عورت مارچ کی اجازت نہ دینے پر ڈی سی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے عورت مارچ کی سکیورٹی سے متعلق خط پیش کر دیا۔ خط کے متن کے مطابق 12 فروری کو عورت مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ عورت مارچ کے شرکا کو فول پروف سکیورٹی دی جائے۔ جسٹس انوار حسین نے لینا غنی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے عورت مارچ کی اجازت ملنے پر درخواست نمٹا دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عورت مارچ کی اجازت
پڑھیں:
ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔