کاروباری برادری کشمیری عوام کی جدوجہد کے ساتھ کھڑی ہے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کمیونیکیشنز اینڈ پبلک ریلیشنز اسٹینڈنگ کمیٹی نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں اراکین نے مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ کمیٹی کے کنوینر شجاعت علی بیگ نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے، جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔اجلاس میں اراکین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تنازعہ انسانی حقوق، اقتصادی استحکام اور علاقائی تجارتی مواقع پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار اقتصادی ترقی اور استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے۔ مزید برآں، کمیٹی نے عالمی کاروباری برادری اور تجارتی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان چیلنجز کو تسلیم کریں اور امن و انصاف کے فروغ کے لیے آواز بلند کریں۔کمیٹی نے مسئلہ کشمیر کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ معاشی تعاون، تجارتی ترقی، اور طویل المدتی علاقائی استحکام کے فروغ کے لیے مکالمے کو آگے بڑھایا جائے گا۔اس موقع پر، ایف پی سی سی آئی کی کمیونیکیشنز اینڈ پی آر اسٹینڈنگ کمیٹی نے زور دیا کہ عالمی برادری کشمیری عوام کی حمایت کے لیے مشترکہ کوششیں کریں اور ان کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بلاول کا بیان دیکھا، بیان دینا ان کا حق ہے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار۔فوٹو: فائلنائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بلاول بھٹو کا بیان دیکھا تھا بیان دینا ان کا حق ہے، بلاول نے جن باتوں کی نشاندہی کی وہ ہوا میں نہیں کی، ان پر بات ہوئی ہے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ہم ایک پوائنٹ پر پہنچے ہیں اور اب ہم دوسرے اتحادیوں کو لائیں گے۔ 27ویں ترمیم آنے والی ہے، کوشش کریں گے کہ یہ آئین کے مطابق پیش کریں۔
انھوں نے کہا کہ وزیر قانون آئینی ترمیم کو سینیٹ میں لا کر کمیٹی کو بھیجیں، کمیٹی کو چیئرمین ہدایت دیں وہ قومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی کمیٹی کو اجلاس میں مدعو کریں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کہا گیا یہ آئینی ترمیم کہاں سے آ رہی ہے، یہ آئینی ترمیم حکومت کی ہے، یہ کہیں سے پیرا شوٹ نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیے پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم نہیں ہوسکتی، طلال چوہدری 27ویں آئینی ترمیم نومبر کے اختتام سے پہلے پاس ہو جائے گی: فیصل واؤڈا پی ٹی آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہانھوں نے کہا کہ ہم اس پر شراکت داروں اور وکلاء فورمز سے بھی بات کریں گے، آپ 27ویں ترمیم پر تقریر کریں گے رائے دیں گے، کمیٹی میں معاملہ جائے گا، اس کمیٹی میں قومی اسمبلی کی کمیٹی بھی آجائے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا یہ نہیں ہو گا کہ جلد بازی میں ترمیم منظور کروالی جائے، یہ یقین دہانی کرواتا ہوں، ہم ابھی اپنے سب سے بڑے اتحادی کے ساتھ بیٹھے ہیں، دیگر اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم، اے این پی اور بی اے پی کو بھی اعتماد میں لینا ہے۔
انھوں نے کہا حتمی دستاویز آپ کے سامنے پیش کر دی جائے گی، حکومت سے کہتا ہوں کہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں لے آئیں۔