صائم ایوب کے حوالے سے بری خبر، 10 ہفتوں کیلئے کرکٹ سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران ٹخنے کی انجری کا شکار ہونے والے پاکستان کے جارح مزاج نوجوان بیٹر صائم ایوب 10 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے آؤٹ ہو گئے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صائم ایوب کی انجری کے حوالے سے اپ ڈیٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صائم ایوب 10 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے باہر رہیں گے۔
صائم ایوب کو 3 جنوری کو جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے ٹخنے کی انجری ہوئی تھی۔پی سی بی اعلامیے کے مطابق ڈاکٹرز نے ایم آر آئی اسکین ایکسریز اور میڈیکل رپورٹس کے بعد صائم ایوب کو 10 ہفتوں تک آرام کا مشورہ دیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق صائم ایوب پہلے سے بہتر محسوس کر رہے ہیں تاہم ان کی دورہ نیوزی لینڈ کے لیے دستیابی ان کی فٹنس سے مشروط ہو گی، اس دوران صائم ایوب بدستور اپنا ری ہیب انگلینڈ میں جاری رکھیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان وائٹ بال سیریز 16 مارچ سے 5 اپریل تک کھیلی جائے گی۔
ہسپتال میں نرس نے بچے کے زخموں کو ٹانکے لگانے کے بجائے ایلفی سے جوڑ دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکا کو پاکستان میں متنوع سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جس میں صارفین کی آبادی، نوجوان افرادی قوت، بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی فوائد کو استعمال کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعاون اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔