9 مئی، 8 فروری کے نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکے، شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی اور 8 فروری کو جو ہوا، اُس کے نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکے۔
کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ابھی تقریب میں آیا تو سی ایس ایس کرنے والے بچے ملے، جو سمجھتے ہیں کہ 2024 کا رزلٹ ہی نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ سی ایس ایس رزلٹ نہ آنے پر طلباء عدالت گئے، 26ویں ترمیم کے بعد طلبا کو عدالت سے بھلا کیا انصاف ملے گا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ 9 مئی اور 8 فروری میں جو ہوا اس کے نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شاہد خاقان عباسی کی انجیوپلاسٹی، ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا
سابق وزیراعظم اور عوامِ پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کو دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے دل کی شریانوں میں دو اسٹنٹ ڈالے گئے۔
یہ بھی پرھیں:’آئین میں لکھ دینا چاہیے کہ وزیرِ خزانہ میمن برادری سے ہو‘، شاہد خاقان عباسی نے یہ انوکھا مشورہ کیوں دیا؟
نیڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو اچانک سینے میں درد محسوس ہوا جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں کی ٹیم نے ابتدائی معائنہ کے بعد انجیوگرافی کی، جس میں شریانوں میں بندش سامنے آئی۔ بعد ازاں ماہرِ امراضِ قلب نے دو اسٹنٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسپتال ذرائع کے مطابق، سابق وزیراعظم کی حالت اب مکمل طور پر مستحکم اور تسلی بخش ہے، تاہم انہیں چند روز کے لیے آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اہلِ خانہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے شاہد خاقان عباسی کو مکمل آرام اور دباؤ سے گریز کی ہدایت دی ہے، جبکہ وہ زیرِ علاج ہیں اور ان کی مسلسل نگہداشت کی جا رہی ہے۔
قریبی رفقا اور سیاسی شخصیات کی جانب سے ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں