دبئی (سپورٹس ڈیسک) ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 میں کوالیفائر 2 سے قبل لیجنڈ بلے باز اور کمنٹیٹر وریندر سہواگ نے شارجہ واریئرز اور ڈیزرٹ وائپرز کے درمیان شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس میچ کی فاتح ٹیم اتوار 9 فروری کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل میں دبئی کیپیٹلز سے مقابلہ کرے گی۔
متحدہ عرب امارات میں بڑے اننگز کے لئے تیار کردہ وکٹوں پر زور دیتے ہوئے سہواگ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیم میں کچھ بہترین بیٹنگ وکٹ ہیں ۔ اگرچہ مجھے یہاں زیادہ کھیلنے کا موقع نہیں ملا ، لیکن میں نے بھارت اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے دوران کچھ میچ کھیلے اور میں نے یہاں دبئی ، شارجہ اور ابوظبی میں بیٹنگ کا لطف اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اگلے 2 میچ (کوالیفائر 2 اور فائنل) دلچسپ ثابت ہوں گے دبئی کیپیٹلز اور ڈیزرٹ وائپرز کے درمیان میچ آخری گیند تک مقابلہ ہوا جس کی وجہ سے انہیں یقین ہے کہ اگلے دو میچ بھی سنسنی خیز ہوں گے۔
آئی ایل ٹی 20 کے آغاز سے ہی کمنٹیٹر کی حیثیت سے اس کا حصہ رہنے کے بعد سہواگ نے اس لیگ کی ترقی اور ان عوامل پر روشنی ڈالی جو اسے دنیا کی سرفہرست کرکٹ لیگوں میں سے ایک بناتے ہیں۔ ان کی رائے میں آئی ایل ٹی 20 بہترین لیگوں میں سے ایک ہے۔ جس طرح آئی پی ایل ہندوستانی کرکٹ کی ترقی کے لئے اچھا ہے ، اسی طرح ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 متحدہ عرب امارات کے کھلاڑیوں اور مشرق وسطی کے لئے اچھا ہے۔ لیکن اچھی بات یہ ہے کہ آپ نو بین الاقوامی کھلاڑیوں کو کسی دوسری لیگ میں ایک ٹیم میں کھیلتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 میں کمنٹیٹر کی حیثیت سے یہ ان کا تیسرا سال ہے۔ اور وہ دیکھ رہے ہیں بہت سارے اچھے بین الاقوامی کھلاڑی آرہے ہیں اور اس لیگ کو کھیل رہے ہیں ، جس سے متحدہ عرب امارات کے نوجوانوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔

اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • متحدہ عرب امارات میں روزگار کا سنہری موقع
  • کھیلایشیا کپ 2025 کا آغاز کب سے ہوگا اور میچز کہاں ہوں گے؟ تجاویز سامنے آگئیں
  • ویسٹ انڈیز سیریز: پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک سے دو تبدیلیوں کا امکان
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • تیسرا ٹی 20: ہدف کے تعاقب میں بنگلا دیش کی بیٹنگ جاری
  • سیریز کا آخری ٹی20؛ بنگلا دیش کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ جاری
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کا نیا دور — نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تاریخی شراکت داری