Jasarat News:
2025-06-09@20:13:29 GMT

نئے انتخابات سیاسی بحران کے خاتمے کا حل نہیں ،لیاقت بلوچ

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ھے کہ نئے انتخابات سیاسی بحران کے خاتمے کا حل نہیں، موجودہ صورتحال میں کسی نئے انتخاب کے نتائج پہلے سے بھی بدتر ھونگے، 8 فروری کے انتخابات میں عوام نے جو فیصلہ دیا اسکے نتائج کو تبدیل کر دیا گیا، اسکے باوجود حکومت سازی میں سب نے حصہ لے لیا، عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، 2024 کے انتخاب کا اصل مینڈیٹ تلاش کیا جائے، فلسطینیوں کی منتقلی اور غزہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان انتہائی قابل مذمت ھے جس سے عالم اسلام میں تشویش و اضطراب کی لہر دوڑ گئی ھے ، اھل غزہ فلسطینیوں کو منتقل کی کوشش کی گئی تو امریکہ کو عالم اسلام سے سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ نورالھدیٰ عربیہ اسلامیہ باگڑجی میں منعقدہ سالانہ تقریب تکمیل تحفیظ القرآن و تقسیم انعامات سے خطاب بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ھوئے کیا، قبل ازیں مدیر جامعہ میر ھزار خان لاشاری نے خیرمقدمی خطاب میں ادارے کی تعلیمی تدریسی رپورٹ پیش کی، جبکہ جماعت اسلامی کے رھنماء مولانا حزب اللہ جکھرو ، زبیر حفیظ شیخ ،ایڈوکیٹ مولاناسلطان احمد لاشاری ، رضااللہ گھمرو، مولانا رفیع احمد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا.

لیاقت بلوچ نے تکمیل حفظ قرآن کرنیوالے طلبہ طالبات میں تحائف و انعامات تقسیم کیئے. لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب و بات چیت میں مذید کہا کہ امریکی صدر کا موقف دنیا کیلئے خطرہ ھے، ٹرمپ ایک نئی جنگ کی طرف دھکیلنا چاھتا ھے،اسکا سارا نقصان خود امریکہ کو ھوگا، بیان اس بات کی نشاندھی کرتا ھے کہ امریکی صدر فرسٹریشن یا کسی زھنی دباؤ کمزوری کا شکار ھیں، امریکی قوم عدالت اور ہالیسی سازوں کی زمہ داری ھے کہ وہ انکی زھنی حالت کے چیک اپ کیلئے کمیشن بنائیں، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ ھونے چاھیئں، سیاسی بحرانوں کا اصل علاج ھی سیاست ھی ھے،تاھم ریمورٹ کنٹرول مذاکرات کے بجائے قومی ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کیا جائے، ملکی سطح پر قومی گرینڈ کانفرنس بلائی جائے جو فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے حل کیلئے پالیسی وضع کرے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی اتحاد بنانا چلانا عملاً ممکن نہیں ھوگا. سیاسی اتحاوں کی تاریخ بتاتی ھے کہ مفاد پرستی سے ایکدوسرے سے دھوکہ کیا جاتا ھے ،جہاں کہیں دباؤ آتا ھے پارٹنر آگے پیچھے ھو جاتے ھیں، اصل ضرورت ھے کہ قومی ڈائیلاگ کے زریعے سیاسی قیادت کسی قومی ترجیحات کے ایجنڈے پر متحد ھو، انہوں نے کہا کہ ھم پیکا قانون کو کالا اور بدنیتی پر مبنی قانون سمجھتے ھیں، جماعت اسلامی صحافیوں کے احتجاج میں ساتھ ھے، جماعت اسلامی آزاد اور زمہ دار صحافت چاھتی ھے ،حکومت مسلسل کوشاں ھے کہ لوگوں کی آواز کو بند کر دیا جائے صحافت پرقدغن لگا کر قلم کو قتل کردیا جائے اور لوگوں کو بے خبر رکھا جائے. پیکا ترمیمی قانون پر پیپلز پارٹی پہلے کچھ اور بات کرتی رھی لیکن قومی اسمبلی سینٹ میں انہوں نے پیکا ترمیمی قانون میں ساتھ دیا ھے صدر پاکستان نے اس قانون کی منظوری دی ھے، دریائے سندھ پر نہروں کو نکالا جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انکا کہنا تھا کہ نہروں کے نکالنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ شکایات کے سننے کا آئینی ادارہ مشترکہ مفادات کونسل کا ھے، وزیر اعظم اس میں کیوں تاخیر کر رھے ھیں صوبوں کی شکایات کو سننے میں کیوں تیار نہیں ھیں، کونسل کا اجلاس بلا کر صوبوں کی شکایات کو ایڈریس کیا جائے. انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن اسٹیبلشمنٹ سب کیلئے عز و وقار کا راستہ آئین کی پاسداری ھے. آزاد عدلیہ ھر ایک کیلئے مفید اور غلام عدلیہ سے ھر ایک کا حق غیر محفوظ ھوتا ھے، سب اپنے بنیادی حقوق اور جان مال کی حفاظت چاھتے ھیں، واحد راستہ آئین قانون کی پاسداری کی جائے آزاد عدلیہ کے حق کو تسلیم کیا جائے، بدنیتی پر مبنی قانون سازی کا خمیازہ ھمیشہ قانون کو کمزور کرنیوالے حکمرانوں کو بھگتنا پڑتا ھے، لیاقت بلوچ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے زریعے جھوٹ پھیلایا جارھا ھے، الزام تراشیاں بڑھ رھی ھیں. اسلامی تعلیمات پر عمل کر کے دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ھے، اسلامی تعلیمات ترک کر کے مذہب کو معیشت معاشرت ریاست سیاست سے جدا کر کے سوشلزم شراکیت. لادینی نظریات کو فروغ دیا گیا، قومیتوں کی بنیاد پر معاشرے کو تقسیم کیا گیا. پھر سود سرمایہ دارانہ نظام کی ترقی کا گمراہ کن نظریہ دیا گیا، انسانوں کو مذہبی فرقہ واریت کی بنیاد پر لڑایا جارھا ھے ، منبر و مساجد و مدارس پر قدغن کیلئے قانون سازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا، انٹرنیٹ جدید ٹیکنالوجی کے زریعے بے حیائی کو فروغ دیا جارھا ھے. معاشرہ تباہ ھورھا ھے. علمائے کرام کی زمہ داری ھے کہ وہ مساجد و منبر کے زریعے اپنے مسالک اور فروعی اختلاف کے بجائے قرآن و سنت کی تعلیم کو فروغ دیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی کے زریعے کیا جائے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ایک میز پر بیٹھیں، چارٹر آف اکانومی پر متفق ہوں۔

عید الاضحٰی کی نماز کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے تاہم اسے درپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے قومی یکجہتی، سیاسی اتفاق اور معاشی ایجنڈے پر ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت معاشی بدحالی سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے جو ہمارے بزرگوں کا خواب تھا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کی یکجہتی اور سیاسی قیادت کے دلیرانہ فیصلوں کے باعث پاکستان ایک مرتبہ پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ بھارت نے بلا جواز اور تکبر میں آ کر پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی مگر پاکستانی مسلح افواج نے عوام کی حمایت سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کا غرور خاک میں ملا دیا۔

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کے نام سے جاری آپریشن بنیان مرصوص میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی اور پاکستان دنیا کے سامنے ایک مضبوط ایٹمی طاقت کے طور پر ابھرا۔

انہوں نے کہا کہ اس کامیابی پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور سپاہی تک سب مبارک باد کے مستحق ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے معاشی ترقی کی راہ پر قدم رکھ دیا ہے۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ایک میز پر بیٹھیں اورچارٹر آف اکانومی پر متفق ہوں جیسا کہ 6 سے 10 مئی کے دوران پوری قوم نے اتفاق و یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ سیاست بعد کا کام ہے، سب سے پہلے معیشت کو سنوارنا ضروری ہے کیونکہ 24 کروڑ عوام مہنگائی اور افراط زر کے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے اپوزیشن رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم کی دعوت قبول کرتے ہوئے ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی تشکیل پر اتفاق کریں تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور کسی کو اعتراض نہ ہو۔

وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو عزت و وقار حاصل ہوا ہے، وہ ممالک جو پہلے پاکستان سے روگردانی کرتے تھے، آج اس کی بات سننے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم ذاتی اور گروہی مفادات میں الجھے رہے تو یہ قومی مفاد کے خلاف ہوگا۔ عوام کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ قومی مفادات کو ترجیح دیں۔

پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کی تحریک غیر مؤثر ہے کیونکہ نہ ان کے پاس تیاری ہے اور نہ ہی انہیں عوامی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر اپنی رہائی کو ملک کی معاشی ترقی سے مشروط کریں گے تو یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

ہندوستانی عزائم پر بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آر ایس ایس کے شدت پسندانہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اوروہ پاکستان اور مسلمانوں کی دشمن ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ بھارت اب دوبارہ حملے کی جرات نہیں کرے گا، تاہم پاکستان میں دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشیں جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے اپنا کام بخوبی انجام دیا ہے، اب سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی ترقی کے لیے متحد ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بلدیاتی انتخابات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور نئے بلدیاتی ایکٹ کے بعد انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔

رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ پنجاب حکومت کسان کارڈ، مزدورکارڈ اور معذور کارڈ جیسے فلاحی منصوبوں پر کام کر رہی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی ایٹمی دھماکے سمیت بڑے قومی منصوبے مکمل ہوئے اوروزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ایک نئی سوچ کے ساتھ عوامی خدمت کے لیے میدان میں ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • عید الاضحیٰ و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، منعم ظفر خان
  • نریندر مودی کو جھوٹ بولنے کا نوبل انعام ملنا چاہیئے، سنجے راوت
  • شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں، لیاقت بلوچ
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں: شیخ رشید
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر