2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم ملک بھر میں جاری ہے۔ ابتدائی 4 دن میں 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گیے ہیں۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق قومی پولیو مہم 9 فروری تک جاری رہے گی، والدین سے درخواست پولیو مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا ہے کہ پولیو ورکرز قوم کے ہیروز ہیں، ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں عوام حکومت کا بھر پور ساتھ دے۔ والدین اور سول سوسائیٹی کی مدد کے بغیر یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 افراد گرفتار

ڈاکٹر مختار بھرتھ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پولیو کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کام جاری ہے۔ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سنجیدہ اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی رسک علاقوں پر خصوصی حکمت عملی کے زریعے اقدامات جاری ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر بلوچستان میں مہم کا جائزہ لینے کے لیے فیلڈ کا دورہ کیا۔ حکومتِ پاکستان پولیو ورکرز کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ آئیے پولیو وائرس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان پولیو پولیو ورکرز ڈاکٹر مختار بھرتھ قومی انسداد پولیو مہم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پولیو پولیو ورکرز قومی انسداد پولیو مہم پولیو کے خاتمے پولیو مہم بچوں کو کے لیے

پڑھیں:

پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی

آڈیٹر جنرل پاکستان نے سابقہ دور حکومت میں صوبائی محکموں میں اندرونی آڈٹ نہ ہونے کے باعث 39کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم وصول نہ ہونے کی نشان دہی کردی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2021-2020 کی آڈٹ رپورٹ میں حکومتی خزانے کو ہونے والے نقصان کی نشان دہی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس اور دیگر مد میں بڑے بقایا جات کی ریکوری نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی آمدن کا بھی درست طریقے سے تخمینہ نہیں لگایا جاسکا، محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس باقاعدگی سے نہ ہونے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے فیصلوں کا نفاذ نہیں ہوسکا۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ریونیو اہداف بھی حاصل نہیں کیے جارہے ہیں، رپورٹ میں مختلف ٹیکسز واضح نہ ہونے کے باعث حکومت کو 32 کروڑ 44لاکھ 20 ہزار روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پراپرٹی ٹیکس، ہوٹل ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، موثر وہیکلز ٹیکس کے 9کیسز  کی مد میں نقصان ہوا، صرف ایک کیس ابیانے کی مد میں حکومتی خزانے کو 45لاکھ 80ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

اسی طرح اسٹامپ ڈیوٹی اور پروفیشنل ٹیکس کی مد میں ایک کیس میں 15لاکھ روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم یا تخمینہ صحیح نہ لگانے سے انتقال فیس، اسٹمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس،کیپٹل ویلتھ ٹیکس، لینڈ ٹیکس، ایگریکلچر انکم ٹیکس اور لوکل ریٹ کے 5کیسوں میں 4کروڑ 40لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کا تخمینہ نہ لگانے سے وفاقی حکومت کو دو کیسز میں ایک کروڑ 9لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ 69 لاکھ 50 ہزار روپے کی مشتبہ رقم جمع کرائی گئی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ روٹ پرمٹ فیس اور تجدید لائنسس فیس کے 2کیسز میں حکومت کو 45لاکھ روپے کا نقصان اور 14لاکھ کی مشتبہ رقم بھی دوسرے کیس میں ڈپازٹ کرائی گئی۔

رپورٹ میں ریکوری کے لیے مؤثر طریقہ کار وضع کرنے اور کم لاگت ٹیکس وصول کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق،رواں سال کیسز کی تعداد 26ہوگئی
  • خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق
  • لکی مروت اور شمالی وزیرستان میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 26 ہو گئی