عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے کا احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے 8 فروری کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کردہ احتجاج کے سلسلے میں حیدرآباد پریس کلب کے سامنے مسلم لیگ (فنکشنل) کے ضلعی صدر ایڈووکیٹ چودھری ظفر اللہ آرائیں، عوامی تحریک کے الطاف خاصخیلی، ایس یو پی کے غفار چانڈیو، عبدالسمیع چانڈیو، محبوب ابڑو اور دیگر کی قیادت میں حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس موقع پر رہنما¶ں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری 2024 کے الیکشن کے لیے عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے حکومت بنائی گئی ہے، موجودہ
حکومت نے عوام کو بے روزگاری اور نفرت کے سوا کچھ نہیں دیا۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے جو مہنگائی کنٹرول کرنے کا وعدہ کیاتھا وہ ایک سال میں وفا نہیں ہو ااور مزید مہنگائی ہوگئی ہے، آئی ایم ایف سے قرض پر قرض لیا جارہا ہے جوکہ اپنی عیاشیوں کی نذر ہورہا ہے، انہوں نے کہاکہ ایک طرف تو ملک دیوالیہ ہونے کو ہے تو دوسری جانب اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا جارہا ہے جوکہ غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
جی ڈی اے
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں بیان ریکارڈ نہ ہونے پر وزیر اعلی خیبرپختون خواہ کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔گذشتہ روز تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کیوکیل راجہ ظہورالحسن نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈا پور کو 3 بجے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروائیں گے،اگر ہم بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو عدالت بتا دے کونسے قانون کے تحت 342 کا حق ختم ہوگا؟،یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجکٹ کر دیتے ہیں،اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے پر گردن اتار دیتا تھا،جج مبشر حسن چشتی نے کہا کہ آپ نے شاید میرا آڈر نہیں پڑھا اس میں سب کچھ لکھا تھا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہم 3 بجے بیان ریکارڈ کروا دیں گے اس عدالت میں یا دوسرے کورٹ روم میں، جج مبشر حسن چشتی نے کہاکہ ہم نے کہیں اور کیوں جانا ہماری اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی چلا دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرانٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا 342 بیان قلمبند نہ ہوسکا، عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،۔