سعودی عرب نے حالیہ بیان میں ان عرب ممالک کی تحسین کی ہے جنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ مملکت نے واضح کیا کہ یہ مؤقف فلسطینی مسئلے کی عرب اور اسلامی دنیا میں مرکزیت کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جو اسرائیلی قبضے کی مسلسل جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل، ’غزہ‘ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ

مملکت نے نشاندہی کی کہ قابض صہیونی ذہنیت فلسطینی عوام کے تاریخی، قانونی اور جذباتی تعلق کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم نہیں کرتی۔

بیان میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور اس سب کے باوجود کوئی انسانی ہمدردی یا اخلاقی احساس موجود نہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی ٹرمپ کی تجویز غیرمنصفانہ ہے، پاکستان

سعودی عرب نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام اپنی زمین کے اصل وارث ہیں، نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے، جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے اور اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں اور عالمی انصاف کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

آخر میں، سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کا حق ناقابل تنسیخ ہے اور کوئی بھی طاقت اسے ختم نہیں کر سکتی۔ پائیدار امن صرف عقلی بنیادوں پر اور 2 ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی وزیراعظم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو بنیامین نتنیاہو سعودی عرب فلسطین فلسطینی عوام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی وزیراعظم اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو بنیامین نتنیاہو فلسطین فلسطینی عوام فلسطینی عوام

پڑھیں:

چین کا مزید ممالک کے لیے ویزا فری سہولت میں توسیع کا اعلان

چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے 240 گھنٹے ویزا فری ٹرانزٹ پروگرام کو مزید بندرگاہوں تک توسیع دے رہا ہے، جبکہ 40 سے زائد ممالک کے لیے یکطرفہ ویزا استثنیٰ کی سہولت 31 دسمبر 2026 تک بڑھا دی گئی ہے۔

چینی حکومت کی جانب سے اٹھایا گیا یہ اقدام ملک کو دنیا کے لیے مزید کھولنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا ’کے ویزا‘ کیا ہے اور یہ کس طرح حاصل کیا جا سکتا ہے؟

قومی امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق، نئی شامل کی جانے والی بندرگاہوں میں گوانگژو، ژوہائی کے ہینگ چن اور ژونگ شان شہر، ہانگ کانگ-ژوہائی-مکاؤ پل، اور گوانگژو-شینزن-ہانگ کانگ ایکسپریس ریلوے کے ویسٹ کاؤلون اسٹیشن شامل ہیں۔

With Sweden newly added, the citizens of 48 countries now enjoy unilateral visa-free access to China. China’s door to the world is opening wider than ever.

We invite more international friends to see China and its progress firsthand. pic.twitter.com/Yr9YDcvxuN

— Mao Ning 毛宁 (@SpoxCHN_MaoNing) November 3, 2025

بدھ سے نافذ ہونے والی اس پالیسی کے تحت 240 گھنٹے کے ویزا فری ٹرانزٹ پروگرام کے لیے اہل بندرگاہوں کی تعداد 60 سے بڑھا کر 65 کر دی گئی ہے۔

اس سہولت کے تحت 55 ممالک کے شہری، مخصوص شرائط پوری کرنے پر، چین کے 24 صوبائی سطح کے علاقوں میں سے کسی بھی نامزد بندرگاہ سے داخل ہو سکتے ہیں اور بغیر ویزا کے 10 دن تک قیام کر کے کسی تیسرے ملک روانہ ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین کی جانب سے ’کے ویزا’ کا اجرا، پاکستانی نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھل گئیں

یہ اقدام امیگریشن اتھارٹی کی جانب سے سرحدی آمد و رفت کے ضوابط میں نرمی کے لیے متعارف کرائی گئی 10 نئی پالیسیوں کا حصہ ہے، جن کا مقصد چینی اور غیر ملکی شہریوں کے لیے سفری سہولیات بڑھانا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت 10 بین الاقوامی ہوائی اڈوں بشمول تیانجن، نانجنگ، اور چونگ چنگ کو 24 گھنٹے کے ویزا فری ٹرانزٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جہاں غیر ملکی مسافروں کو امیگریشن چیک سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مزید برآں، 20 نومبر سے غیر ملکی مسافر چین پہنچنے سے پہلے آن لائن داخلہ فارم پر کر سکیں گے، جبکہ سرحدی چیک پوائنٹس پر دستی یا الیکٹرونک فارم بھرنے کا آپشن بھی موجود ہوگا۔

پالیسی میں چین کے سرزمین کے باشندوں کے لیے ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان کے سفر کو آسان بنانے اور تائیوان کے باشندوں کے لیے چین آمد کے عمل کو بھی سہل کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: چین نے 6 ملکوں کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم کردی

چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق، چین نے فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، اسپین سمیت 40 سے زائد ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی کی مدت 2026 کے آخر تک بڑھا دی ہے۔

اس کے ساتھ ہی سوئیڈن کو بھی 10 نومبر 2025 سے ویزا فری ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ کے مطابق، یہ اقدامات کمیونسٹ پارٹی کے حالیہ اجلاس میں منظور کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کے مطابق ہیں۔

’جن کا مقصد چین کو عالمی سطح پر مزید کھولنا اور دیگر ممالک کے ساتھ افراد کی آمد و رفت کو فروغ دینا ہے۔‘

مزید پڑھیں: پاکستان کا چینی شہریوں کو 14 اگست سے مفت ویزا فراہم کرنے کا اعلان

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق، 2025 کی تیسری سہ ماہی میں چین آنے والے غیر ملکی شہریوں کی تعداد 72 لاکھ 46 ہزار رہی۔

ان میں سے 72 فیصد نے ویزا فری پالیسی کے تحت سفر کیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد اضافہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرونک فارم امیگریشن اتھارٹی بندرگاہوں چیک پوائنٹس چین سرحدی آمد و رفت غیر ملکی شہریوں ہانگ کانگ وزارت خارجہ ویزا استثنیٰ ویزا فری ٹرانزٹ پروگرام ویسٹ کاؤلون اسٹیشن

متعلقہ مضامین

  • حکومت عدالتی نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم پر غور کر رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • کشمیری عوام کو گزشتہ 78برس سے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
  • چین کا مزید ممالک کے لیے ویزا فری سہولت میں توسیع کا اعلان
  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  •  سعودی عرب سے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں‘ برطانوی وزیر خارجہ
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ