قیادت میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتا دیتی، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ اگر قیادت میرے آنے پر ناخوش تھی تو پہلے بتا دیتی۔
شیر افضل مروت نے اپنے ایک بیان میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ صوابی جلسے میں نہ بیٹھنے کے لیے مناسب جگہ ملی نہ ہی خطاب کا موقع ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں صرف بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے آیا تھا۔
واضح رہے کہ صوابی جلسے کے دوران شیر افضل مروت کو اسٹیج پر جگہ نہیں ملی تھی۔
جلسے میں جب پارٹی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ تقریر کر رہے تھے تو شیر افضل مروت نے جلسہ گاہ میں کھڑے ہو کر بازو لہرانا شروع کر دیے جس پر ان کے مداحوں نے ان کے حق میں نعرے لگائے۔
اس کے بعد جب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اسٹیج پر بلایا گیا تو شیر افضل مروت بھی ان کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت
پڑھیں:
اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
راولپنڈی:سعودیہ سے آنے والے شخص کا اکلوتا بیٹا، والد سے ایک کروڑ روپے لے کررفو چکر ہوگیا یا پھر اغوا، معاملہ الجھ گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں انوکھی واردات سامنے آئی ہے، جس میں بھاری رقم کے لیے ایک شخص کو اغوا کرلیا گیا ہے یا پھر بیٹا ہی ایک کروڑ روپے لے کر اپنے والد کو دھوکا دے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس کے مطابق 45 سال سے سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم شخص کے اکلوتا بیٹے نے اپنے والد سے ایک کروڑ روپے منگوائے اور اس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے۔ والد چھٹی پر پاکستان آیا توبیٹا رقم سمیت غائب پایا، جس پر پولیس میں مقدمہ درج کروایا گیا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
والد جاوید اقبال کے مطابق میرا ایک ہی بیٹا عبداللہ خان سلفی ہے، میں خود تقریباً 45 سال سے سعودی عرب میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 4 فروری 2025ء کو 5 سال بعد چھٹی پر پاکستان پہنچا۔ میرے آنے سے تقریباً 4، 5 دن قبل میرا بیٹا عبداللہ خان سلفی میرے پاکستان آنے کی خبر ملنے کے بعد گھر سے غائب ہوگیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد نے بتایا کہ میرے سعودی عرب (جدہ) میں ملازمت کے دوران بیٹے نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹر یلیا جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے پاکستانی خرچہ آئے گا۔
والد نے بتایا کہ چونکہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ میرا حقیقی بیٹا میرے ساتھ دھو کا و غلط بیانی کر رہا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کی جمع پونچی اور کچھ قرض لے کر اپنے بیٹے کو آسٹریلیا جانے کی غرض سے ایک کروڑ روپے پاکستان بھیجے۔
پولیس کو والد نے مزید بتایا کہ جب میں نے اسے بتایا کہ میں پاکستان آرہا ہوں تو وہ میرے آنے سے قبل ہی گھر سے تمام رقم کے ہمراہ غائب ہے۔ بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا لیکن آج تک مجھے میرا بیٹا نہیں ملا۔ اس نے پیسے کس کو دینے تھے ، کہاں دیے، مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ زندہ ہے یا کسی نے اغوا کیا ہوا ہے میرے علم میں نہیں ۔
پولیس کے مطابق اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور نوجوان کے ملنے پر ہی صورت حال واضح ہو سکے گی۔