ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے بعد 8 فروری تک مسجد کو منہدم کرنے کا کام روک دیا گیا تھا تاہم حکم امتناعی ختم ہوتے ہی آج 9 فروری کو انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں بلڈوزر چلانا شروع کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ آج اترپردیش کے انتظامیہ نے کشی نگر کے ہاٹا قصبہ میں واقع مدنی مسجد کے خلاف بلڈوزر کارروائی شروع کر دی۔ مسجد کے حوالے سے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  تحقیقات کا آغاز 18 دسمبر 2024ء کو ہوا، جس کے بعد تین بار نوٹس جاری کئے گئے، لیکن انتظامیہ کو مسلم فریقین کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرنے کے بعد 8 فروری تک مسجد کو منہدم کرنے کا کام روک دیا گیا تھا تاہم حکم امتناعی ختم ہوتے ہی آج 9 فروری کو انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں بلڈوزر چلانا شروع کردیا۔ واضح رہے کہ مدنی مسجد سے متعلق تنازعہ 18 دسمبر 2024ء کو شروع ہوا تھا، جب انتظامیہ نے اس کی قانونی حیثیت کی جانچ شروع کی تھی۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ کچھ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے مسلم فریقین کو تین بار نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ تاہم بار بار نوٹس بھیجنے کے باوجود مسجد انتظامیہ کی جانب سے کوئی واضح اور تسلی بخش جواب نہیں ملا۔

مدنی مسجد کی تحقیقات کے بعد مساجد کے فریقین نے تین نوٹسز کا جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد مسلمانوں نے ہائی کورٹ سے 8 فروری تک اسٹے لے کر یوگی کے بلڈوزر پر روک  لگا دی تھی۔ روک کی مدت ختم  ہونے کے بعد انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ بلڈوزر کارروائی شروع کردی۔ ہندو لیڈر رام بچن سنگھ نے اس کی شکایت وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ سے کی تھی۔ جب انتظامیہ نے مدنی مسجد کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کی تو مسلم فریقوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 8 فروری 2025 تک اسٹے حاصل کیا۔ اس کے بعد بلڈوزر کی کارروائی رک گئی، لیکن جیسے ہی آج 9 فروری کوروک کی مدت ختم ہوئی، انتظامیہ نے دوبارہ کارروائی شروع کردی۔

اس دوران انتظامیہ نے بڑی تعداد میں پولیس فورس اور سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا۔ یہ کارروائی سیکڑوں پولیس اہلکاروں اور انتظامی افسران کی موجودگی میں ہاٹا ٹاؤن میں کی گئی۔ آپ کو بتا دیں کہ کشی نگر میں تقریباً 25 سال پہلے بنی مدنی مسجد کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اس کی شکایت وزیراعلٰی سے کی گئی۔ یہ مسجد ہاٹا میونسپل ایریا میں واقع ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ یہ غیر قانونی تجاوزات سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی شکایت کی گئی تھی۔ جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے مسجد کے احاطے کی پیمائش شروع کردی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی موجودگی میں ہائی کورٹ سے انتظامیہ نے پولیس کی مسجد کے کے بعد کی گئی

پڑھیں:

لکی مروت: مسلح افراد ٹرک سے 8 بائیکس لوٹ کر لے گئے، کارروائی کس نے کی؟

خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت کے علاقے درہ تنگ میں میانوالی روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے ایک ٹرک سے نصف درجن سے زائد موٹر سائیکلیں لوٹ لیں اور پولیس سے مقابلہ کیے بغیر پہاڑی علاقے کی جانب فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لکی مروت میں خفیہ اطلاع پر کامیاب آپریشن، 8 خوارج مارے گئے

پولیس ذرائع نے وی نیوز کو واقعے کی تصاویر فراہم کی اور بتایا کہ  واردات 3 نومبر 2025 کو صبح 10 بجے اس وقت ہوئی جب ایک ٹرک فنی خرابی کے باعث سڑک کنارے کھڑا تھا۔

ذرائع نے واقعے کی مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا 3 نومبر کی شام تقریباً 7 بجے مسلح افراد نے کارروائی کی جبکہ رات 8 بجے کے قریب پولیس نے علاقے کا محاصرہ کیا اور باقی موٹر سائیکلیں چوری ہونے سے بچالیں۔ تب تک مسلح افراد موٹر سائیکلیں ٹرک سے اتار چکے تھے۔ تاہم اس دوران ملزمان پولیس کو دیکھ کر جبار خیل کے پہاڑی علاقے کی جانب نکل پڑے’

پولیس ذرائع وی نیوز کو بتایا کہ موٹر سائیکلیں لے جانے والا ٹرک فنی خرابی کے باعث سڑک کنارے کھڑا تھا۔ اسی دوران نامعلوم حملہ آوروں نے اسلحے کے زور پر ٹرک سے تقریباً 8 ہنڈا 125 موٹر سائیکلیں اتاریں اور لے کر فرار ہوگئے۔

یہ موٹر سائیکلیں بنوں پہنچائی جا رہی تھیں۔ ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 7 سے 8 کے درمیان تھی جنہوں نے ٹرک کو سڑک کنارے کھڑے دیکھ کر موقع غنیمت جانا اور چوری کی واردات کی۔

چوروں کی قیادت کس نے کی؟

 دیگر ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ اس واردات میں لٹیروں کی قیادت مبینہ طور پر کمانڈر منہاج الدین ساکن لُنڈ احمد خیل نے کی۔ واقعے کے بعد حملہ آور پولیس سے مقابلہ کیے بغیر جبار خیل کے پہاڑی علاقے کی طرف فرار ہوگئے۔ عام طور پر ایسے مسلح افراد پولیس کو دیکھ کر مقابلہ ضرور کرتے ہیں تاہم اس بار بغیر مقابلہ کیے مسلح افراد فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیے: لکی مروت میں مارٹر گولہ پھٹنے سے 5 بچے جاں بحق

ذرائع کے مطابق ملزمان نے پولیس سے کسی قسم کی فائرنگ یا مزاحمت نہیں کی۔ واقعے کے بعد پولیس نے نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔

پولیس مستعد ہے، ترجمان پولیس

لکی مروت پولیس ترجمان کے مطابق ڈی پی او لکی مروت نذیر خان کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے۔

ان کے بقول لکی مروت پولیس ہر وقت چوکس، مستعد اور جرائم کے خاتمے کے لیے سرگرم عمل ہے اور ایس ایچ او تھانہ پیزو قدرت اللہ خان کی زیر نگرانی علاقے میں رات کے وقت مؤثر ناکہ بندیاں کی گئی ہیں۔ پولیس کی خصوصی ٹیمیں مشکوک افراد، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی باریک بینی سے چیکنگ کر رہی ہیں جبکہ علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کی نقل و حرکت پر سخت نگرانی جاری ہے۔

یہ پہلی واردات نہیں

یاد رہے کہ اس علاقے میں یہ پہلی واردات نہیں ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر 2024 میں بھی درہ تنگ کے قریب ڈاکوؤں نے اسلام آباد سے بنوں جانے والی مسافر کوچ پر فائرنگ کر کے متعدد مسافروں کو زخمی کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: لکی مروت میں جہاد کے نعرے، اسلحہ اٹھائے لوگ سڑکوں پر کیوں؟

درہ تنگ روڈ طویل عرصے سے اسمگلروں اور جرائم پیشہ عناصر کی آمد و رفت کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے جہاں پہاڑی راستے فرار میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

درہ تنگ لکی مروت موٹر سائیکلیں چوری میانوالی روڈ

متعلقہ مضامین

  • لاہور، انسداد اسموگ کے لیے ضلعی انتظامیہ کی کارروائی، ہوٹلز اور کمرشل مارکیٹس بند کر دی گئیں
  •  گوگل کی مقامی موجودگی اسے پاکستان کے اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کے قریب لائے گی:نائب وزیر اعطم
  • لکی مروت: مسلح افراد ٹرک سے 8 بائیکس لوٹ کر لے گئے، کارروائی کس نے کی؟
  • تجاوزات کا خاتمہ سول انتظامیہ کا کام ہے، پولیس کا نہیں: جاوید عالم اوڈھو
  • پی آئی اے کا متبادل انتظامات کے تحت فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع
  • پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بحال، انتظامیہ نے پروازوں کے لیے متبادل راستے اپنانا شروع کر دیے
  • پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بحال، انتظامیہ نے پروازوں کے لیے متبادل راستے اپنانا شروع کر دیے
  • معروف سیاسی و سماجی شخصیت میر مصطفی مدنی گلگت بلتستان کو قائم مقام وزیراعلی بنائے جانے کا امکان
  • وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا
  • اسلام آباد پولیس کی کارروائی، دہرے قتل کا مجرم گرفتار