Islam Times:
2025-07-26@21:46:54 GMT

چلاس، ہزاروں ڈیم متاثرین کا اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

چلاس، ہزاروں ڈیم متاثرین کا اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ

مقررین کا کہنا ہے کہ عوام دیامر کا متفقہ فیصلہ ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ڈیم سائیڈ پر کام کو بند کیا جائے، اگر ایک ہفتے تک مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو انتہائی سخت رد عمل دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ہزاروں ڈیم متاثرین اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے میں بیٹھ گئے۔ اتوار کے روز چلاس ائیرپورٹ پر ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں ممبران اسمبلی نے بھی شرکت کی اور عوام کیساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ "حقوق دو ڈیم بناؤ" تحریک میں ذاتی مفادات کے حصول کیلئے کسی صورت عوامی اور قومی مفادات کا سودا نہیں کریں گے۔ سب سے پہلے علمائے دیامر نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھا لیا۔ مقررین کا کہنا ہے کہ عوام دیامر کا متفقہ فیصلہ ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ڈیم سائیڈ پر کام کو بند کیا جائے، اگر ایک ہفتے تک مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو انتہائی سخت رد عمل دیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری چیئرمین واپڈا سمیت چیف سیکریٹری، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی

کولاج فوٹو: سوشل میڈیا

دیامر میں بابوسر سیلاب میں اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال کے ساتھ تین سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی۔ 

ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔

حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔

دیامر کلاؤڈ برسٹ: جاں بحق ہونے والے 2 افراد کی شناخت ہوگئی

جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر میاں بیوی لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ 3 سال کا بیٹا لاپتہ ہے۔

ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔

خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔

فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • ہوائی کے جزیروں میں ڈرونز کے ذریعے ہزاروں مچھروں کی ‘بارش’ کیوں برسائی جارہی ہے؟
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
  • پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی
  • دیامر سیلاب: ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 دن بعد مل گئی
  • دیامر حادثہ: سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بچے کی لاش 3 روز بعد مل گئی
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ: اسرائیلی کروز شپ کی بندرگاہ پر آمد روک دی گئی
  • بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش بھی مل گئی
  • اسکردوانٹرنیشل ایئرپورٹ پر ایمرجنسی مشق، ہنگامی کارروائیوں کا مظاہرہ
  • بارش اور سیلاب سے مزید 10 جاں بحق: شاہراہ قراقرم پر ہزاروں افراد پھنس گئے