پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئی، صوابی جلسے میں رہنماؤں کے درمیان لفظی گولہ باری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
صوابی: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے، صوابی میں ہونے والے جلسے کے دوران شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ اسٹیج پر مخالف نعرے بھی لگائے گئے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق 8 فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات واضح نظر آئے،شیر افضل مروت نے اسٹیج پر مخالف نعرے لگوائے تو سلمان اکرم راجہ نے انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ “کوئی بدتمیزی نہیں ہوگی”۔
دوسری جانب جلسے میں کارکنان کی کم حاضری پر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر خان نے رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ناراضی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ “عمران خان نے ملاقات میں ناراضی والی کوئی بات نہیں کی، البتہ ان کے دل میں کیا ہے، اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔”
تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنے کے بعد پارٹی کی قیادت کے لیے ان اختلافات کو ختم کرنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دیدیا گیا، مفتاح اسماعیل
سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو گرفتاری کا اختیار دے دیا گیا ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دوسرے ممالک سے موازنہ کریں تو ہماری مینوفیکچرنگ نہیں بڑھ رہی، ایف بی آر والے اپنے نوٹسز پر ایک فیصد کلیکٹ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر والوں کو گرفتار کرنے کا اب پاور دے دیا گیا، حکومت کو جو کرنا ہوتا ہے وہ کر گزرتی ہے، آئی ایم ایف کو استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ایسا نہیں ہوتا۔
محمد علی ٹبا نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ پر توجہ دینی ہو گی، جب تک مائنڈ سیٹ چینج نہیں ہو گا، کاروبار آگے نہیں بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ایسے انتظام نہیں کیے گئے جن سے ایکسپورٹ بنتی نظر آئے، ایکسپورٹ پر بہتر توجہ دی جانی چاہیے۔
معروف صنعت کار نے یہ بھی کہا کہ پہلے دیکھیں کس جگہ پر کھڑیں ہیں، پھر فیصلہ کریں، جب تک مائنڈ سیٹ چینج نہیں ہو گا بزنس گروتھ نہیں آئے گی۔
عارف حبیب نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت نئی انویسٹمنٹ کی گنجائش نہیں، اگر معاملات ہمارے ہاتھ میں ہوتے تو ٹیکس مسائل پر 3 سال کا پلان دیتا۔
Post Views: 5