پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئی، صوابی جلسے میں رہنماؤں کے درمیان لفظی گولہ باری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
صوابی: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے، صوابی میں ہونے والے جلسے کے دوران شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ اسٹیج پر مخالف نعرے بھی لگائے گئے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق 8 فروری کو صوابی میں ہونے والے جلسے میں پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات واضح نظر آئے،شیر افضل مروت نے اسٹیج پر مخالف نعرے لگوائے تو سلمان اکرم راجہ نے انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ “کوئی بدتمیزی نہیں ہوگی”۔
دوسری جانب جلسے میں کارکنان کی کم حاضری پر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر خان نے رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ناراضی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ “عمران خان نے ملاقات میں ناراضی والی کوئی بات نہیں کی، البتہ ان کے دل میں کیا ہے، اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔”
تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنے کے بعد پارٹی کی قیادت کے لیے ان اختلافات کو ختم کرنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پی ٹی آئی
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔