میتھو بریسکی ڈیبیو پر سنچری بنانیوالےجنوبی افریقہ کےچوتھے کھلاڑی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے میتھو بریسکی ڈیبیو پر سنچری بنانے والے چوتھے اور دنیا کے19ویں کھلاڑی بن گئے۔جنوبی افریقہ کے میتھو بریسکی ڈیبیو پر سنچری بنانے والے چوتھے اور دنیا کے19ویں کھلاڑی بن گئے ، جنوبی افریقہ کےمیتھو بریسکی نے نیوزی لینڈ کے خلاف قذافی سٹیڈیم لاہور میں سہہ فریقی سیریز کے دوسرے میچ میں یہ اعزاز حاصل کیا۔میتھو بریسکی ڈیبیو پر سب سے زیادہ150رنز بنانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے، ان سے قبل جنوبی افریقہ کے کولن انگرام، ٹیمبا باووما اور ریزا ہینڈرکس ڈیبیو پر سنچری بنا چکے ہیں، پاکستان کی جانب سے ڈیبیو پر انضمام الحق اور عابد علی کو سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ دیگر ممالک میں انگلینڈ، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز کے دو دو کھلاڑیوں نے جبکہ انڈیا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ، سکاٹ لینڈ، تھائی لینڈ، زمبابوے اور افغانستان کے ایک ایک کھلاڑی کو ڈیبیو پر سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
واشنگٹن:امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔
یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔
اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔