امریکا افغانستان میں دوبارہ جنگ پر غور کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا ایک بار پھر افغانستان میں جنگ شروع کرنے پر غور کررہا ہے، اور ہم پراکسی اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے کو تیار ہورہے ہیں۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم جرگوں کی عزت کرتے ہیں، قومی جرگے میں شامل ہونا اعزاز ہے، ہم امن کے لیے نکلے ہیں اس لیے کہ ہمارے خطے میں امن نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج ہمارے حکمران امریکا اور مغرب کے غلام ہیں، ہم اپنے بھائی کو دشمن کہتے نہیں تھکتے اس لیے کہ کہیں امریکا نہ ناراض ہوجائے، وہ امریکا جو کبھی کہتا ہے کہ فلسطین کے مسلمانوں کو مصر اور اردن میں آباد کردیا جائے اور امرکا کا کٹھ پتلی نیتن یاہو کہتا ہے کہ سعودی عرب کے اندر فلسطینیوں کو بسایا جائے۔
’یعنی ہمارا گھر کوئی نہیں ہے، ہمارے گھر کی ملکیت تمہارے پاس اور اگر آپ کے اس دعوے کو ہم تسلیم نہ کریں تو پھر تم ہم پہ جنگ مسلط کرتے ہو، انسانی حقوق کا سوال پیدا کرتے ہو جھوٹے دعوے کے ساتھ۔‘
انہوں نے کہا کہ آج پھر امریکا اس بات پر غور کررہا ہے کہ افغانستان میں دوبارہ جنگ شروع کی جائے اور ہم ایک بار پھر افغانوں کو آپس میں لڑانے کے لیے پراکسی اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہورہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ اب باتیں چھپتی نہیں ہیں، اپنے مسلمان بھائی کو دشمن کہنا اور عالمی کفر کے اتحادی ہونے پر فخر کرنا، اس سے بڑھ کر پاکستان دشمنی ہوسکتی ہے نہ اسلام دشمنی اور ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پر اگر پشتون اپنے حقوق کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں تو ہم ان پر گولیاں چلاتے ہیں اور ان پر پابندیاں بھی لگاتے ہیں۔’میں سوچتا ہوں کہ اگر میری جماعت پر پابندی لگائی جاتی ہے تو یہ الزام ہے، اس الزام کی سزا مجھے اس وقت دی جاسکتی ہے جب کھلی عدالت میں میرے اوپر الزام ثابت ہوجائے، پھر ریاست کو مجھے سزا دینے کا اختیار ہے، لیکن اگر آپ مقدمہ کسی بھی عدالت میں لے کر نہیں گئے اور میری پارٹی اور کارکنوں پر پابندی لگاتے ہوتو آئین کی خلاف ورزی تم کررہے ہو، ہم نہیں۔
مزیدپڑھیں:امریکا کا کینیڈا پر قبضے کا ارادہ اٹل، ٹرمپ نے اصل وجہ بھی بتادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
قطر ہمارا قریبی اتحادی ہے‘اسرائیل دوبارہ حملہ نہیں کرئے گا.صدرٹرمپ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل قطر پر دوبارہ حملے نہیں کرے گا، قطر ہمارا قریبی اتحادی ملک ہے نشریاتی ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہاکہ قطر بہت اچھا اتحادی رہا ہے اور بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے لیکن وہ قطر کو نشانہ نہیں بنائے گا، شاید اسرائیل حماس کا پیچھا کرے یہ واضح نہیں کہ صدر کا مطلب کیا تھا لیکن ان کے بیانات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ نیتن یاہو خلیجی عرب ریاست میں موجود حماس راہنماﺅں کے خلاف دیگر اقدامات کر سکتے ہیں.(جاری ہے)
ٹرمپ نے معروف نیوز ویب سائٹ ”ایکسیوس“ کی خبرکی تردید کی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو نے ذاتی طور پر صدر ٹرمپ کو اطلاع دی تھی کہ اسرائیل منگل کو دوحہ پر حملے کرنے والا ہے ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو نے دوحہ میں حملے کی اطلاع نہیں دی تھی انہوں نے ایسا نہیں کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ حملوں کے بارے میں کیسے معلوم ہوا تو انہوں نے کہا کہ اسی طرح جیسے آپ کو معلوم ہوا. یادرہے کہحملوں کے بعد وائٹ ہاﺅس نے کہا تھا کہ امریکی فوج نے انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کہ میزائل فضا میں داغے جانے کے بعد یہ حملے ہونے والے ہیں اور دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے پاس اعتراض کرنے کا موقع نہیں تھا دوحہ میں عرب لیگ اوراسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں راہنماﺅں نے گزشتہ روزجاری اعلامیے میں خبردار کیا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے خطے کے لیے خطرناک نتائج کے حامل ہیں انہوں نے اجتماعی کارروائی پر زور دیا تاکہ اسرائیل کی جانب سے مشرق وسطیٰ پر نئی حقیقت مسلط کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کیا جا سکے. قطر کے سرکاری ادارے”قنا“کے ذریعے جاری اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں دوحہ پر حملوں کی مذمت کی گئی اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا اجلاس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو کمزور کرتی ہے. بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کے ان منصوبوں کے خلاف کھڑا ہونا ضروری ہے جو خطے پر نئی حقیقت مسلط کرنے کے لیے ہیں، اور خبردار کیا گیا کہ ایسی کوششیں علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہیں.