تل ابیب میں اسرائیلی شہریوں کا نیتن یاہو حکومت کے خلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری ۔2025 )تل ابیب کے شہریوں نے حماس کی حراست میں موجود تمام یرغمالیوں کی مکمل رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے کی تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے جنوب کی طرف جانے والی ایالون ہائی وے کو بند کر دیا ہے.
(جاری ہے)
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی میں تیزی لانے کے لیے معاہدے کی مدت کو کم کیا جائے کیوں کہ رہا ہونے والے آخری 3 افراد کو خراب طبی حالت میں اسرائیل بھیجا گیا تھا ”ایکس“ پر پوسٹ میں ایک اسرائیلی شہری کریو نے کہا کہ وہ یرغمالیوں کے اہل خانہ اور ہزاروں اسرائیلیوں کے ساتھ مارچ کر رہے ہیں جو اب وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے تکبر، جھوٹ اور سازشوں کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں جو ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو چھوڑ چکے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تل ابیب
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی
نئی دہلی بھارتی وزارتِ خارجہ نے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد کشیدہ حالات کے پیشِ نظر اپنے شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت جاری کردی جب کہ وہاں موجود بھارتیوں کو فوری وطن واپسی کی تلقین کی گئی ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ بھارتی شہری پاکستان کا سفر نہ کریں اور جو پہلے سے وہاں موجود ہیں وہ جلد از جلد واپس آ جائیں۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے تمام جاری کردہ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے جبکہ باقی تمام ویزے 27 اپریل سے منسوخ سمجھے جائیں گے۔ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے پہلے ملک چھوڑ دیں۔
خیال رہے کہ پہلگام میں منگل کے روز ایک حملے میں انڈیا کے 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اپنی سابقہ روش کو برقرار رکھتے ہوئے بنا ثبوت اس کا الزام پاکستان پر دھرنا شروع کردیا۔ بھارتی حکومت نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر ہی پاکستان کے ساتھ یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا۔اٹاری واہگہ بارڈر بند کردیا اور پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سندھ طاس آبی معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کو بھارت یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔