برطانوی حکام نے پاکستان کے شعبہ ہوابازی کے حفاظتی انتظامات کو تسلی بخش قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایس ٹی) کی 3 رکنی ٹیم نے جمعرات کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہوا بازی کے حفاظتی انتظامات کا معائنہ مکمل کر لیا، جسے ’اطمینان بخش اور بین الاقوامی معیار کے مطابق‘ قرار دیا گیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ بات ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے ترجمان نے بتائی، یہ ٹیم 8 جولائی کو 3 روزہ معائنہ کے لیے پاکستان پہنچی تھی۔
برطانوی ہائی کمیشن کے نمائندے کے ہمراہ اس ٹیم نے اپنا جائزہ ایک افتتاحی اجلاس سے شروع کیا، جس میں چیف سیکیورٹی آفیسر اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) کے مطابق ’ابتدائی بریفنگ میں ہوا بازی سے متعلق تمام سیکیورٹی اداروں بشمول پی اے اے حکام، اے ایس ایف اہلکاروں، پی آئی اے، برٹش ایئرویز، ایئر بلیو، کچن کوزین، راس مینزیس اور دیگر اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی‘۔
معائنے میں سیکیورٹی کی تعیناتی، داخلی نظم و ضبط، سکریننگ کے طریقہ کار، پاس جاری کرنے کے عمل، گاڑیوں اور عملے کی چیکنگ، سی سی ٹی وی نظام، بیرونی سیکیورٹی، فوری ردعمل فورس کی موجودگی، ڈرون انتظامات اور اے ایس ایف کی ایمرجنسی رسپانس صلاحیتوں کا جائزہ لیا گیا۔
ٹیم نے کھانے پینے کے انتظامات اور پروازوں کے آپریشنز کا بھی معائنہ کیا، دورے کے اختتام پر، برطانوی معائنہ کاروں نے محفوظ فضائی سفر یقینی بنانے کے لیے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی کوششوں کو سراہا۔
دوسری جانب، پی سی اے اے کے ترجمان شاہد قادری نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے شعبہ ہوا بازی کی سیکیورٹی ٹیم اگست سے پاکستان کے 7 بڑے ہوائی اڈوں کا معائنہ کرے گی، جن میں اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان شامل ہیں۔
شاہد قادری نے کہا کہ ’سعودی عرب کے جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستان کے ڈی جی سول ایوی ایشن ندیر شفیع در سے 7 ہوائی اڈوں کا حفاظتی معائنہ کرنے کی درخواست کی ہے, سعودی ٹیم اگست اور اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی‘۔
یہ ٹیم پی سی اے اے کے ڈائریکٹوریٹ آف ایوی ایشن سیکیورٹی (ایو سیکیورٹی) کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گی، جو مہمان وفد کی میزبانی کرے گا, ان معائنوں کا انعقاد ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان کی سول ایوی ایشن کا شعبہ بین الاقوامی معیار پر نمایاں بہتری دکھا رہا ہے۔
پاکستان نے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے یونیورسل سیکیورٹی آڈٹ پروگرام (یو ایس اے پی) میں 86.
پاکستان سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل ندیر شفیع در نے امریکہ کے وفاقی ہوا بازی کے ادارے (ایف اے اے) سے رابطے کا آغاز کر دیا ہے تاکہ امریکہ کے لیے براہ راست پروازوں کی اجازت حاصل کی جا سکے۔
یہ اقدام یورپی یونین کے لیے پروازوں کی بحالی اور برطانیہ کے فضائی نیٹ ورک میں دوبارہ شمولیت کی پیش رفت کے بعد کیا گیا ہے۔
’’میری ڈیوٹی کسی اور افسر کے ساتھ لگائی جائے‘‘ڈرائیور کی خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی کی خاتون افسر کے خلاف شکایت
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔