ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسپشن انڈیکس 2024 جاری کردیا۔
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسپشن انڈیکس 2024 جاری کردیا۔ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس میں تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آگیا
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کرپشن پرسپشن انڈیکس میں پاکستان تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
کرپشن پرسپشن انڈیکس کے مطابق ڈنمارک بدستورپہلے نمبر پر موجود ہے جب کہ فن لینڈ دوسرے اور سنگاپور تیسرے نمبر پر ہیں۔
انڈیکس کے مطابق امریکا تنزلی کے بعد 28 ویں نمبر پر آگیا ہے ، بھارت 96، ترکیہ 107، بنگلا دیش 151 اور افغانستان 165 نمبر پر ہے۔
انڈیکس کے مطابق کرپشن میں پاکستان کی درجہ بندی 8 مختلف ذرائع سےحاصل ڈیٹا پر کی گئی، انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی بھی مزید نیچے آکر 27 ہوگئی، 2023 میں پاکستان کی کرپشن پرسپشن انڈیکس میں درجہ بندی 29 تھی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے جاری کردہ انڈیکس کے مطابق اختیارات کاناجائز استعمال کرنے والے عہدیداران کے خلاف قانونی کارروائی یاسزا کا انڈیکس اسکوربدستور 21 رہا، پبلک وسائل کے غلط استعمال اور اس سے متعلقہ انڈیکس کا اسکور 20 سے کم ہوکر 18 ہوگا۔
انڈیکس کے مطابق کاروبار کےلیے رشوت دینا یا کرپٹ پریکٹس کاسامنا کرنے کا اسکور 35 سے کم ہوکر 32 ہوگیا جب کہ سیاسی نظام میں کرپشن کا انڈیکس 32 سے بڑھ کر 33 ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق حکومتی اداروں اور سرکاری ملازمین کی جواب دہی، بااثر گروہوں کے ریاست پر قبضے کاانڈیکس 35سے بڑھ کر 39 ہوگیا جب کہ کرپشن کی وجہ سے عوامی فنڈز افراد یا کمپنیوں کو دینے کا انڈیکس 45 سے کم ہو کر 33 پر آگیا ہے۔
انڈیکس میں بتایا گیا ہے کہ ایگزیکٹو، عدلیہ، ملٹری اور قانون سازوں کا ذاتی مقاصد کے لیے سرکاری وسائل کے استعمال کا اسکور 25 سے بڑھ کر 26 ہوگیا جب کہ پبلک سیکٹر، ایگزیکٹو، عدلیہ اور لیجسلیٹو کرپشن کا اسکور 20 سے کم ہو کر 14 ہوگیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمر ایوب کا عام انتخابات، 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان عمر ایوب کا عام انتخابات، 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان قومی اسمبلی : اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور جج ہمایوں دلاور سمیت اسلام آباد کے تین سیشن ججز کو گریڈ 21 میں ترقی مل گئی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا؛ ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاس پاکستان میں مواقع سے مستفید ہونے کا یہ موزوں وقت ہے، وزیراعظم عمران خان کا خط آئینی بینچ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کرپشن پرسپشن انڈیکس
پڑھیں:
خلا میں پاکستان کے کتنے سیٹلائٹ ہیں۔۔؟ اور پوری دنیا کے کتنے ہیں۔۔؟
اس وقت دنیا کی تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے تبدیل ہو رہی ہے جس وجہ سے ہر ملک اپنے آپ کو ہر لحاظ سے ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے مواصلات سے سائنسی تحقیق سے دفاعی امور سے مضبوط کر رہا ہے ۔ جس وجہ سے دنیا میں ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ہر ملک دوسرے ملک کو پیچے چھوڑنے کے لئے دوڑ لگا رہا ہے۔ جس کے لئے دنیا کے بیشتر ممالک ان سب چیزوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لئے سیٹلائٹس کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔ جو مختلف مقاصد جیسے مواصلات، زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں خلا میں موجود مصنوعی سیٹلائٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔سال 2025 مارچ تک زمین کے گرد تقریباً 11,833 فعال سیٹلائٹس گردش کر رہے ہیں۔
خلا میں سیٹلائٹس کی مجموعی تعداد:
خلا میں مارچ 2025 تک دنیا کے مختلف ممالک اور تنظیموں کے تقریبا 11,833 فعال سیٹلائٹس زمین کے مدار میں مختلف مقاصد پر کام کررہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹلائٹس مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جبکہ دیگر زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے مختص ہیں۔ جس میں سب سے پہلے نمبر پر امریکہ آتا ہے جس کی خلا میں سب سے زیادہ اجاراداری قائم ہے۔
خلا میں موجود ممالک کے سیٹلائٹس کی تعداد :
سال 2025 کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت مختلف ممالک کے فعال سیٹلائٹس کی تعداد درج ذیل ہے:
امریکہ اس وقت 5176 سیٹلائٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہے ،دوسرے نمبر پر چین 1500 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں بھیج چکا ہے۔ تیسرا نمبر روس کا ہے جس کے 1000 سے زائد سیٹلائٹس ہیں۔ چوتھا نمبر برطانیہ کا 300 سے زائد سیٹلائٹس کے ساتھ ہے۔ پانچویں نمبر پر جاپان 200 سے زائد سیٹلائٹس ، چھٹے نمبر پر فرانس 100 سے زائد سیٹلائٹس، ساتواں نمبر بھارت کا اس کے بھی 100 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں فعال ہیں۔ آٹھویں نمبر پر کینیڈا 65 سیٹلائٹس کے ساتھ اور پھر نواں نمبر ہمارے ملک پاکستان کا آتا ہے جس نے اب تک خلا مٰیں 8 سیٹلائٹس بھیجیں ہیں۔
خلا میں موجود پاکستان کے سیٹلائٹس اور ان کے نام:
پاکستان کے پاس 2025 تک مجموعی طور پر 6 فعال سیٹلائٹس ہیں، جن میں سے کچھ اہم سیٹلائٹس درج ذیل ہیں:
PRSC-EO1: یہ پاکستان کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ زمین کی نگرانی کا سیٹلائٹ ہے، جو جنوری 2025 میں چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔
PAUSAT-1: یہ سیٹلائٹ جنوری 2025 میں SpaceX کے Falcon 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا۔
PakSat-1R: یہ مواصلاتی سیٹلائٹ 2011 میں لانچ کیا گیا تھا اور 2025 یا 2026 میں اپنی مدت مکمل کرے گا۔
پاکستان کی خلائی ایجنسی، سپارکو (SUPARCO)، چین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے اپنے خلائی پروگرام کو وسعت دے رہی ہے، جس میں مستقبل میں مزید سیٹلائٹس کی تیاری اور لانچنگ شامل ہے۔ پاکستان کے سیٹلائٹس مختلف اہم مقاصد کے لیے خلا میں سرگرمِ عمل ہیں۔ یہ سیٹلائٹس مواصلاتی، زمین کی نگرانی، سائنسی تحقیق اور تعلیم جیسے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔