سابق بالی ووڈ اداکارہ ممتا کلکرنی نے کنر اکھاڑے کی مہامنڈلیشور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو بیان میں اس بات کا اعلان کیا۔

تقریباً پانچ منٹ کی اس ویڈیو میں ممتا کلکرنی جو اپنا روحانی نام ’مہامنڈلیشور یامائی ممتا نندگیریـ‘ رکھ چکی ہیں، نے کہا کہ وہ 25 سال کے روحانی سفر کے بعد اس عہدے پر فائز ہوئیں، لیکن ان کی تقرری پر مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات اور تنازعات پیدا ہو رہے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ بدستور سادھوی رہیں گی۔

انہوں نے اپنے گرو، چیتنیا گگنگیری مہاراج، کو ایک ’حقیقی مہاپُرش‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو ان کے برابر نہیں سمجھتیں۔ ان کے مطابق آج کے دور میں لوگ انا پرستی اور باہمی تنازعات میں الجھے ہوئے ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Mamta Mukund Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)

ممتا کلکرنی نے وضاحت کی کہ وہ آچاریہ لکشمی نرائن ترپاٹھی کا احترام کرتی ہیں، لیکن ان کی جانب سے 2 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد میں مہامنڈلیشور جے امبا گری نے یہ رقم اپنی جیب سے ادا کی۔

یاد رہے کہ سابقہ اداکارہ کی جانب سے یہ استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب کنر اکھاڑے کے بانی رشی اجے داس اور آچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نرائن ترپاٹھی کے درمیان ممتا کلکرنی کی تقرری کے معاملے پر اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Mamta Mukund Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)

یاد رہے کہ بالی ووڈ کی فلم کرن ارجن اسٹار ممتا کلکرنی ماضی کی ایک مقبول اداکارہ رہ چکی ہیں جو شہرت کی بلندیوں کو پہنچنے کے باوجود بالی ووڈ سے کنارہ کشی اختیار کر کے 25 برس پہلے اپنا روحانی سفر شروع کر چکی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ممتا کلکرنی

پڑھیں:

اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں

ایران کی پاسداران انقلاب نے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ان کے موبائل فون کے سگنلز کو ٹریس کرکے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے ترجمان علی محمد نائینی نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں کسی اندرونی سازش یا تخریب کاری کا کوئی عنصر شامل نہیں تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ میزائل ایک خاص فاصلے سے داغا گیا، جو کھڑکی سے سیدھا اندر داخل ہوا اور اس وقت اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا جب وہ فون پر بات کر رہے تھے۔

علی محمد نائینی نے ایسی تمام صحافتی تحقیقاتی رپورٹس کو غلط قرار دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ بم کمرے تک کسی ایرانی شہری کے ذریعے پہنچایا گیا تھا یا یہ ایک بیرونی میزائل حملہ تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت ایک خفیہ طور پر نصب کیے گئے ریموٹ کنٹرول بم سے ہوئی تھی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ خفیہ ریموٹ کنٹرول بم اسماعیل ہنیہ کے اس کمرے میں قیام سے مہینوں قبل مہمان خانے میں نصب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی 2024 کو تہران میں اس وقت شہید کیا گیا تھا جب وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے بعد دارالحکومت کے ایک مہمان خانے میں رات قیام کے لیے پہنچے تھے۔

یہ مہمان خانہ تہران کے حساس ترین علاقے میں واقع ہے جس کی نگرانی پاسداران انقلاب کے پاس ہے۔ اس لیے اس مقام کو محفوظ ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

ایران نے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی لیکن ابتدا میں خاموشی کے 6 ماہ بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گالانٹ نے تسلیم کیا کہ یہ کارروائی اسرائیل نے انجام دی۔

واقعے کے بعد ایران نے فوری ردِعمل نہیں دیا، تاہم دو ماہ بعد، یکم اکتوبر 2024 کو ایران نے اسرائیل پر تقریباً 80 بیلسٹک میزائل داغے۔

ایران نے اس حملے کو اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور آئی آر جی سی جنرل عباس نیلفروشان کی ہلاکتوں کا بدلہ قرار دیا۔

پاسدران انقلاب کے ترجمان کے بقول ایران کی قومی سلامتی کونسل نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے فوری بعد فیصلہ کیا تھا کہ جوابی کارروائی لازمی ہوگی لیکن وقت کا تعین عسکری قیادت پر چھوڑا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ شہادت کے بعد ایران کی پہلی براہِ راست کارروائی اپریل 2024 کے بعد پیدا ہونے والی عسکری مشکلات کے باعث تاخیر ہوئی لیکن حملے کا فیصلہ برقرار رہا۔

ایران کے اس میزائل حملے سے اسرائیل میں لاکھوں افراد کو پناہ گاہوں میں جانا پڑا ایک فلسطینی ہلاک اور دو اسرائیلی زخمی ہوئے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے تقریباً 46 سے 61 ملین ڈالر کا مالی نقصان ہوا۔

بعد ازاں 26 اکتوبر 2024 کو اسرائیل نے ایران میں ڈرون اور میزائل سازی کے مراکز کو نشانہ بنایا، جسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا جو تاحال برقرار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • گاڑی کے شیشوں پر منٹوں میں حیران کن فن پارے، پیٹرول پمپ پر کام کرنے والا نوجوان آرٹسٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • اکشے کو سیٹ پر 100 انڈے کیوں مارے گئے؟ کوریوگرافر کا حیران کن انکشاف
  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • شاہ رخ خان کی 60ویں سالگرہ، بالی ووڈ کنگ نے اپنی کامیابی کا سہرا خواتین کے سر باندھ دیا
  • فیصل کپاڈیہ اور ڈمپل کپاڈیہ کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟
  • بالی ووڈ کے کپور خاندان پر ڈاکیومنٹری جلد نیٹ فلیکس پر ریلیز کی جائے گی
  • مفیصل کپاڈیا کا ڈمپل کپاڈیا سے کیا رشتہ ہے؟ گلوکار کا انٹرویو میں انکشاف