کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو سبب اس کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس ‘‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری عدلیہ چھبیسویں آئینی ترمیم، ججوں کے تبادلوں اور تقرریوں سے بہت پہلے دنیا کے 142 ممالک میں 130ویں اور خطے کے 6 ممالک میں 5ویں نمبر پر آ چکی تھی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس اعزاز کا سہرا کسی اور نہیں خود عدلیہ کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا ستون ماضی کی نسبت کہیں زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے اور انتظامیہ پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی ستون کے پاؤں ہوا میں ہیں تو اس کا سبب اُس ستون کا اپنا کھوکھلا پن ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ
پڑھیں:
علمی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں :وزیراعظم کی سینیٹر عرفان صدیقی سےملاقات میں گفتگو
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ( ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر، سینیٹر عرفان صدیقی کی ملاقات
”علم و ادب کے سر چشمے معاشرے کی روح ہوتے ہیں۔ ہم تہذیب و ثقافت کا عظیم سرمایہ رکھتے ہیں جس پر پوری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔ علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے قومی اداروں کی بندش یا ضم کرنے کی کسی تجویز پر عمل درآمد حکومت کے زیر غور نہیں۔ اس کے برعکس ان اداروں کو مزید مضبوط، مؤثر اور کارآمد بنانے کی کوشش کریں گے۔ تاکہ معاشرہ انتہاء پسندی جیسے مرض سے پاک ہو اور ہمارا حقیقی سوفٹ امیج دنیا کے سامنے اُبھرے“ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ( ن) پارلیمانی پارٹی کے لیڈر، سینیٹر عرفان صدیقی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے آج وزیراعظم ہاؤس میں اُن سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا
سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو علمی اداروں کی بندش یا ایک دوسرے میں ضم کرنے کے حوالے سے حکومت کی رائیٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پر ملک بھر میں اہلِ علم و دانش، ادیبوں، شاعروں اور فنونِ لطیفہ سے تعلق رکھنے والے طبقوں میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کے گزشتہ دور میں ان اداروں پر خاص توجہ دی گئی اور ان کی کارکردگی کو ملک کے ہر طبقے میں سراہا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ علم و ادب اور فنونِ لطیفہ کو پسِ پُشت ڈالنے والے معاشرے، مشینی سوچ کا شکار ہوکر لطیف انسانی جذبات سے محروم ہوجاتے ہیں۔ ان اداروں کے نظم و نسق اور کارکردگی کو بہتر بنانے، نیز نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ان کے دائرہ کار اور مینڈیٹ کو وسیع کرنے کے لیے حکومت جلد ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔
ساڈے ولوں ناں ہی سمجھو ...
سینیٹر عرفان صدیقی نے علمی اور ادبی اداروں کے حوالے سے وزیراعظم کے واضح اعلان کا شکریہ ادا کیا۔
مزید :