‘آپ لوگ میچ دیکھنے کیوں نہیں آتے؟’ بابر اعظم کا کراچی والوں سے شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے کراچی کے شہریوں سے میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم نہ آنے کا شکوہ کردیا۔
نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی کی تعمیر نو کے بعد افتتاحی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل کے میچ اور چیمپیئنز ٹرافی میں اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم کراچی کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب، نامور گلوکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگایا
انہوں نے کہاکہ ٹیم کو شائقین کرکٹ کی سپورٹ چاہیے، لیکن کراچی والوں سے شکوہ ہے کہ یہ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں نہیں آتے۔
اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہاکہ لاہور کی طرح کراچی کا اسٹیڈیم بھی خوبصورت ہے، اب امید ہے کہ ہمارے نتائج بھی خوبصورت ہی ہوں گے۔
تقریب میں نائب کپتان سلمان علی آغا نے کہاکہ شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آئی ہے جس سے لگتا ہے کہ میچ دیکھنے بھی ضرور آئیں گے۔
فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہاکہ کراچی والوں کی جانب سے ہمیشہ ٹیم کو سپورٹ کیا جاتا ہے، امید ہے کل بھی شائقین کرکٹ اسٹیڈیم میں آئیں گے۔
فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے کراچی والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ یہی سپورٹ ہمیں چیمپیئنز ٹرافی میں چاہیے ہوگی۔ جبکہ حارث رؤف کا کہنا تھا کہ جب اسٹیڈیم میں لوگ آتے ہیں تو ہم انہیں انجوائے کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ہمیں اپنی ٹیم پر اعتماد، ایک آدھ میچ کی ہار پر ناراض نہیں ہونا چاہیے، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی
فخر زمان نے کہاکہ کراچی کے لوگوں کے حوالے سے مشہور ہے کہ اسٹیڈیم میں کم ہی آتے ہیں لیکن آج افتتاحی تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی محسوس ہورہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیڈیم افتتاح بابر اعظم پاکستان کرکٹ بورڈ شائقین کرکٹ شکوہ فینز کراچی محمد رضوان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم افتتاح پاکستان کرکٹ بورڈ شائقین کرکٹ شکوہ فینز کراچی محمد رضوان وی نیوز افتتاحی تقریب شائقین کرکٹ کراچی والوں اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
بلوچستان اسمبلی نے مارگٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق متفقہ قرار داد منظور کرلی۔
منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 43 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ژوب اور قلات میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
رکن اسمبلی اسد بلوچ نے کہاکہ 9 جولائی کی رات ان کے گھر پر پولیس نے لشکر کشی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر وہ احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔
رکن اسمبلی علی مدد جتک نے 11 اور 16 جولائی کو مسافروں پر ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے کارندوں کا خاتمہ لازم ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنے بڑے واقعات کے بعد کوئی سیکیورٹی افسر معطل کیوں نہیں ہوا؟ اجلاس کے دوران شیخ محمد بن زاید انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور انسٹیٹیوٹ آف نیفرو یورولوجی سے متعلق قوانین پیش کیے گئے جنہیں ایوان نے مجلس قائمہ کی کمیٹی کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ نے مارگٹ میں مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کی جس کی حمایت میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی اور مشیر کھیل مینہ مجید نے کہاکہ خواتین کا قتل کسی بھی طور غیرت نہیں کہلا سکتا۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان بشمول فیصلہ سنانے والے سردار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے سوال اٹھایا کہ ماں، بہن اور بیٹی کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ نور محمد دمڑ نے کہاکہ جرگے کا فیصلہ جذباتی تھا اور ویڈیو بنا کر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔
ایوان نے مارگٹ واقعے سے متعلق مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کر لی۔ بعد ازاں بلو چستان اسمبلی کا اجلاس 25 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان اسمبلی خاتون کا قتل سانحہ بلوچستان علی مدد جتک غیرت مذمتی قرارداد منظور وی نیوز