سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کیلئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رکن پارلیمان سرینگر آغا سید روح اللہ مہدی نے وقف ترمیمی بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قوانین سبھی مذاہب پر یکساں طور پر لاگو ہونے چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے کچھ مثبت رویہ دکھایا ہے، لیکن یہ مسئلہ ابھی مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ قوانین کے نفاذ میں یکسانیت انصاف اور ہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے ہر برادری پر یکساں لاگو ہونے چاہئیں، ورنہ منتخب اطلاق سے بے اعتمادی اور تقسیم جنم لیتی ہے۔ ایم ایل اے ڈوڈہ، مہراج ملک کی حراست پر آغا سید روح اللہ نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اختلافِ رائے رکھنے والی آوازوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی سچ بولتا ہے، اسے پی ایس اے کے تحت بند کیا جاتا ہے۔ یہ آواز اٹھانے والوں پر صاف ظلم ہے۔
رکن پارلیمان نے مزید کہا کہ آئینی حقوق کا دفاع اور قانون کے سامنے مساوی سلوک ہر حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس اے کے خلاف اجتماعی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے جن نمائندوں کو عوام نے ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، وہ بھی اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ آئینی حقوق خصوصاً دفعہ 370 ہم سے چھین لئے گئے اور عوام نے ہمیں اسی کے حصول کے لئے ووٹ دیا تھا، لیکن ہم اسے بھلا کر ریاستی درجے کی بحالی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی درجہ بحالی کی باتیں محض خوش فہمی ہیں، جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے تب تک ریاستی درجہ بحال ہونا ممکن نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین پر نئی پابندی عائد کر دی گئی
سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق اگر کوئی شخص ویزہ ملنے کے30 دن کے اندر سعودی عرب میں داخل نہیں ہوتا، تو اس کا ویزہ خود بخود منسوخ ہو جائیگا۔ نئی پالیسی کے تحت ویزہ ملنے کے بعد سعودی عرب میں داخلے کی مدت 3 ماہ سے کم کر کے ایک ماہ کر دی گئی ہے، تاہم مملکت میں داخل ہونے کے بعد زائرین کو پہلے کی طرح 3 ماہ قیام کی اجازت ہی حاصل رہے گی۔ سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کیلئے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت عمرہ ویزہ ملنے کے بعد 30 دن کے اندر سفر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق اگر کوئی شخص ویزہ ملنے کے30 دن کے اندر سعودی عرب میں داخل نہیں ہوتا، تو اس کا ویزہ خود بخود منسوخ ہو جائیگا۔ نئی پالیسی کے تحت ویزہ ملنے کے بعد سعودی عرب میں داخلے کی مدت 3 ماہ سے کم کر کے ایک ماہ کر دی گئی ہے، تاہم مملکت میں داخل ہونے کے بعد زائرین کو پہلے کی طرح 3 ماہ قیام کی اجازت ہی حاصل رہے گی۔
سعودی عرب کی قومی کمیٹی برائے عمرہ کے مشیر احمد باجیفر نے بتایا کہ نئے ضوابط آئندہ ہفتے سے نافذ العمل ہوں گے، ان کے مطابق، وزارتِ حج و عمرہ نے یہ فیصلہ عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق رواں سال جون سے اب تک 40 لاکھ سے زائد بین الاقوامی زائرین کو عمرہ ویزے جاری کیے جا چکے ہیں، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہے۔